﷽ؑ
BAMBOO.Baansبانس
BAMBOO.Baansبانس is one of the fastest-growing plants on Earth, with reported growth rates of 250 cm (98 in) in 24 hours
Medical uses of BAMBOO.Baansبانس
BAMBOO.Baansبانس
مختلف نام :- (عربی) قصب (فارسی) نے (سندھی) بانس (گجراتی) بانش (بنگالی)وانس (سنسکرت) ونش
BAMBOO(انگریزی) بمبو
کا تعارف BAMBOO.Baansبانس
بانس لکڑی کے سدابہار پودوں کے گروہ سے تعلق رکھتا ہے۔ اس کی کچھ اقسام انتہائی طویل القامت بھی ہوتی ہیں۔ بانس دنیا کا
سب سے تیزی سے بڑھنے والا لکڑی کا پودا ہے۔ یہ ایک دن میں اوسطاً تین سے چار فٹ (5۔1 سے 0۔2 انچ فی گھنٹہ) کی رفتار
سے بڑھتا ہے۔ جس کا انحصار زمین کی ساخت، زرخیزی اور موسمی اثرات پر ہوتا ہے
پہچان :۔ (مرہٹی) بانس کئی قسم کا ہوتا ہے۔ مشہور اونچا پودا ہے۔
رنگ :۔ تازہ ، سبز ، خشک سفیدی مائل بھورا
ذائقہ :۔ پھیکا تلخی مائل
مزاج :- سردوخشک درجہ ۱ سوختہ گرم و خشک ۔
مقدارخوراک :- ۷ ماشہ سے ایک تولہ تک
کے افعال و استمال BAMBOO.Baansبانس
جڑ جالی ہے۔ پیاز صحرائی کے ساتھ پیس کر جسم پر لگانے سے پیسنہ لاتی ہے۔ اس کو جلا کر پیس کر ہمراہ
روغن چنبلی گنج اور چیچک کے داغوں کو مٹانے کے لیے لگاتے ہیں پتوں کوا عرق ہمراہ شہد کھانسی کو مفید ہے۔ اس کی نیلوں یا
جڑ کا جوشاندہ قلت حیض و نفاس میں پلایا جاتا ہے۔ نرم شاخوں کا اچار اچھا بنتا ہے۔ بانس کے پتے پانی میں جوش دے کر بیمار
کو نہلانا رکت پت رفع کرتا ہے۔
بازار میں بانس سے بنے موزے دستیاب ہیں، اب تو ایسا مضبوط شہتیر بھی ملتا ہے جسے آپ بلا کھٹکے اپنے گھر یا عمارت کی تعمیر
میں استعمال کرلیں۔ غرض ایک اندازے کے مطابق بانس کو ۱۵۰۰ مختلف طریقوں سے برتا جا سکتا ہے۔ بانس بنیادی طور پر ایک
گھاس ہے اور اس کی کئی اقسام ہیں۔ بعض بانس چھوٹے اور ہلکے ہوتے ہیں جبکہ دیوہیکل بانس اس گھاس کی سب سے بڑی اور
مضبوط قسم ہے۔ بانسوں کی ایک خصوصیت یہ ہے کہ تمام اقسام خاصی تیزی سے پروان چڑھتی ہیں۔ بعض تو صرف ۲۴ گھنٹے میں
۳۹ انچ تک بڑھ جاتی ہیں۔
مقام پیدائش :- راوی سے مشرقی جانب ، کانگڑہ ہوشیار پور وغیرہ کے جنگلات میں بکثرت پیدا ہوتا ہے۔ دریا کے کنارے اور تر
زمین میں پیدا ہوتا ہے۔
کا دمہ کے لیئے اکسیری نسخہ BAMBOO.Baansبانس
مربہ بانس جو کہ پنساری کی دوکان سے عام ملے گا کوشش کریں کہ انڈیا کا مل جائے2 تولہ نہار منہ 40 دن کھانے سے انشااللہ
دمہ کا خاتمہ ہو جائے گا ۔ راقم الحروف کا ہزاروں مریضوں پر کامیاب تجربہ ہے۔
0 comments:
Post a Comment