سنکھیا کے طبعی استعمال

سنکھیا کے طبعی استعمال


ARSENIC مختلف نام :- (ہندی ) سنکھیا (فارسی) مرگ موش (عربی) الفار شک (انگریزی


آرسنک ۔ سم الفار


سنکھیا کی پہچان


ایک معدنی زہر ے جوکہ لوہے اور گندھک کے ساتھ ملا ہوا پایا جاتا ہے رنگت کے لحاظ سے


اس کی کئی قسمیں ہیں بلوری، دودھیا وغیرہ دودھیا بہترین قسم سمجھی جاتی ہے بلوری تیس گنا اور


دودھیا قسم اسی گنا میں حل ہوتی ہے۔


 سنکھیا کا رنگ


 زرد ، سفید، سیاہ ، سرخ


سنکھیا کا ذائقہ


پھیکا


 سنکھیا کا مزاج


 گرم وخشک درجہ چہارم


سنکھیا کی مقدار خوراک



چاول تک 1/2 چاول سے1/8


مصلح :- روغن زرد


 سنکھیا کے افعال و استمال 


مقوی بدن ، مقوی باہ ، دافع امراض بلغمی ودبادی مصفی و مقوی خون اور دافع حمیات


ہے مصفی و مقوی خون ہنے کے وجہ سے قلت الدم آتشک برص خدر اور دیگر امراض جلدیہ میں بکثرت


مستعمل ہے دافع امراض بلغمی وریاحی ہونے کے باعث لقوہ ، فالج ، درد کمر ضیق النفس ، بلغمی ، عرق


النسا وغیرہ میں کھلاتے ہیں چنانچہ جو ہر سین ایک چاول منقی میں رکھ کر بلغمی بخاروں اور نوبتی


بخاروں اور معجون وئید الورد کے ہمراہ ملاکر استسقا میں کھلاتے ہیں اس کا کشتہ بھی انہی اغراض کے


لیے مذکورہ میں کھلایا جاتا ہے اکال ہونے کی وجہ سے بواسیری مسوں کو گرانے کےلیے طلاع مستعمل


ہے اور اس کو دیگر ادویہ کے ہمراہ مقوی باہ طلاؤں میں شامل کرتے ہیں سم قاتل اس کا دھواں زہریلا


ہوتا ہے آنکھوں کو بچانا چاہیے

0 comments:

Post a Comment

Powered by Blogger.