چقندر ایک تحفہ خداوندی
حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے دروازے پر ہر
جمعہ ایک بوڑھی خاتون چقندر اور جو کی دیگ تیار کرکے لاتی تھیں۔ اس کو خوب گھوٹ کر ہریسے کی
مانند کرلیتیں۔ جمعہ کی نماز پڑھ کر لوگ ان کے پاس جاتے، سلام کرتے اور خوشی خوشی چقندر اور جو
کا سالن کھاتے تھے۔۔۔۔۔۔۔ بخاری و مسلم
مختلف نام
BEET ROO (فارسی) (عربی) سِلق (سندھی) سورن (ہندی) چکندر (انگریزی) بیٹ رُوٹ
پہچان :۔ شلجم کی مانند مشہور ترکاری ہے۔
رنگ:- سرخ
ذائقہ :۔ قدرے شیریں
مزاج :- گرم تر درجہ اول
افعال و استمال :- مُلین ، محلل اورام ، جالی اور ورم ، اور ریاح کو تحلیل کرتا ہے۔ اس کو تنہایا گوشت
کے ہمراہ پکاکر کھاتے ہیں کثیر الغذا ہے۔ چقندر اور اس کے پتوں کو جوش دے کر اس سے سردھونا
،سرکی بھوسی دور کرتا ہے۔ اس کے پتوں اور برگ حنا کو پیس کر سر پر لگانے سے بال لمبے اور ملائم
ہو جاتے ہیں کانٹے پر اندر سے بھی گہری سرخ ہی نکلتی ہے۔خواتین کے مخصوص امراض میں اس کا
استعمال کثرت سے کیا جاتا ہے۔ چقندر کو بطور سبزی بھی استعمال کیا جاتا ہے روز صبح اٹھ کر ایک
گلاس چقندر کے شربت سے بلڈ پریشر کنٹرول میں آجاتا ہے اور خاص کر ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کے
لیے یہ انتہائی مفید ہے۔ اس کے علاوہ یہ دل کے امراض میں بھی فائدہ مند ہے۔حاملہ خواتین میں آئرن کی
کمی کے لیئے چقندر میں بڑی تعداد میں آئرن موجود ہوتا ہے جو ریڈ بلڈ سیلز بنانے میں مددگار ثابت ہوتا
ہے اور اکثر حاملہ خواتین کے اندر ان کی کمی ہوجاتی ہے۔اس کے علاوہ یہ جوائنڈس، فوڈ پوائزننگ اور
ہیپاٹائٹس جیسی بیماریوں کی شدت کم کرنے میں بھی مدد کرتا ہے۔ چقندر کا تیل بنانے کے لیئے
[caption id="attachment_1845" align="aligncenter" width="423"] desiherbal.com-چقندر ایک تحفہ خداوندی[/caption]
0 comments:
Post a Comment