پتہ کی پتھری کی وجوہات علامات اور علاج
پتہ میں پتھری کی وجوہات
پتہ میں پتھری اکثر لوگوں کو ہو جاتی ہے لیکن ہر شخص کو ایسی کوئی تکلیف نہیں ہوتی جس سے اسکی موجودگی کا شبہ یا اندازہ ہو سکے کیونکہ علامات کے بغیر دنیا میں کافی لوگ اسکا شکار ہوتے ہیں۔ اسباب جسم میں داخل ہونے کے بعد چکنائیوں اور خاص طور پر حیوانی ذریعہ سے حاصل ہونے والی چیزوں میں کولیسٹرول زیادہ پائی جاتی ہے جو کہ پانی میں حل نہیں ہوتی لیکن صفرا میں شامل ہو جاتی ہے۔ جگر جب صفرا بناتا ہے تو اس میں کولیسٹرول کا ایک حصہ بھی موجود ہوتا ہے جو مرکب کی شکل میں پتہ میں ذخیرہ ہوتا ہے لیکن جگر کی بعض بیماریوں میں صفرا کی پیدائش کا عمل غلط ہو جاتا ہے۔ یہ بھی ممکن ہے کہ جگر نے ابتداءہی میں کولیسٹرول کی اتنی زیادہ مقدار پیدا کر دی ہے کہ اسے مرکب میں حل رکھنا ممکن نہ ہو سکا یا مرکب کے دوسرے اجزاءناقص ہونے کی وجہ سے اسے حل پذیر نہ رکھ سکے لیکن پتھری بنانے میں پتہ کا اپنا کردار بھی اہم ہے اگر وہ تندرست ہو تو عام حالات میں وہ پتھری بننے نہیں دیتا۔ پتہ میں اگر کسی وجہ سے سوزش ہو جائے تو پھر سوزش والے مقام پر کولیسٹرول جمنا شروع ہو جاتا ہے۔ اندازہ لگایا گیا ہے کہ سوزش یعنی التہاب مرارہ کے نوےفیصد مریضوں کو صرف سوزش نہیں ہوتی بلکہ اس کے ساتھ پتہ میں پتھریاں بھی ہوتی ہیں۔ تشخیص پتھریوں میں اگر کیلشیم کی مقدار زیادہ ہو تو ایکسرے میں نظر آجاتی ہیں ورنہ ان کی تشخیص کا بہترین طریقہ الٹرا ساﺅنڈ ہے جس کی مدد سے نہ صرف پتھریوں کا پتہ چل سکتا ہے بلکہ ان کا صحیح سائز بھی معلوم کیا جا سکتا ہے۔
علامات
اکثر مریضوں کو پتہ میں پتھریوں کے باوجود کوئی تکلیف نہیں ہوتی اور پتھریوں کی موجودگی کا پتہ اتفاقاً چلتا ہے اس لئے زیادہ تر علامات پتھری کی وجہ سے نہیں بلکہ ان سے ہونے والے مسائل سے ہوتی ہیں۔ جیسے کہ (1) نالیوں میں رکاوٹ کی وجہ سے پتہ میں سوزش (2) نالیوں میں رکاوٹ کی وجہ سے لبلبہ میں سوزش (3) بڑی عمر کے مریضوں میں پتہ میں کینسر ہو جاتا ہے۔ (4) پتہ اور چھوٹی آنت کے درمیان ایک سوراخ بن کر صفرا کے اخراج کا براہ راست غلط راستہ بن جاتا ہے جس میں بھی کوئی پتھر پھنس کر رکاوٹ یا پھر یرقان اور پیٹ کے اندر دوسرے خطرات اور حوادث کا باعث ہو سکتا ہے۔
علاج
ایلوپیتھک طریقہ علاج میں اس حصہ جسم کی کسی بھی بیماری کا شافی علاج موجود نہیں۔ شدید سوزش کے دوران قے، بدہضمی اور معدہ کی سوزش ‘بخار اوردرد کا علامات کے مطابق علاج کیا جاتا ہے جبکہ پتھری اور مزمن سوزش کیلئے درد دور کرنے والی ادویہ کے علاوہ اور کوئیحل موجود نہیں۔ پتہ کی ہر بیماری کا علاج آپریشن ہے جن لوگوں کا پتہ نکالا جا چکا ہے وہ عمر بھر بدہضمی کا شکار رہتے ہیں، وہ چکنائیاں ہضم نہیں کر سکتے۔ پیارے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی مرحمت کی ہوئی ادویات میں انجیر پتہ کی بیماریوں کے علاج میں بہت اہمیت رکھتی ہے۔ نہار منہ کھانے سے خون کی نالیوں میں اور پتہ کی نالیوں سے پتھریاں اور سدے نکالتی ہے۔ انجیر پتہ کی سوزش اور پتھری کے خلاف سب سے بڑی پیش بندی ہے۔ اسے کھانے سے چکنائیوں کے ہضم کرنے میں کوئی مشکل نہ ہو گی اور نہ ہی کولیسٹرول کی کوئی مقدار جسم میں جاکر خون کی نالیوں میں جم کر دل کے دورے کا باعث بنے گی اور نہ یہ جگر سے نکل کر پتھریاں بنائے گی۔
الحمدللہ مسلم اطباء ابن السیطار اور اکبر ارذانی نے پتے کی پتھری کو توڑنے کے لئے انجیر تجویز کی ہے۔ ان کا یہ نسخہ مرض کی ماہیت کے مطابق درست اور تجربات سے ہمیشہ مفید پایا گیا۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے پیٹ کے جملہ امراض کے لئے جو کا دلیہ جس میں دودھ اور شہد ملایا گیا ہو‘ تجویز فرمایا ہے۔ یہ پیٹ کی سوزش کیلئے انتہائی مفید ہے چونکہ اس میں چکنائی نہیں ہوتی اس لئے اسے ہر کیفیت میں ‘خاص طور پر ان مریضوں میں جن کو معدہ میں جلن کی وجہ سے قے ہوتی ہے‘ فائدہ دیتا ہے ۔جو کا دلیہ پیشاب آور ہے پتہ کے مریضوں کے لئے یہ دلیہ از حد مفید ہے یہ خون کی کولیسٹرول کو کم کرتا ہے۔پتہ کی بیماریوں کو پیدا کرنے میں چکنائیوں کا بڑا عمل دخل ہے، بیمار ہونے کے بعد مریض کی غذا میں چکنائی کی موجودگی اس کی بیماری میں اضافہ کا باعث ہوتی ہے۔ایسے حالات میں کوئی ایسی چیز جو بذات خود چکنائی ہو ‘اس سے بیماری میں اضافہ کا امکان موجود رہتا ہے۔ اس بنیادی اصول کی صداقت کے باوجود اطباءقدیم نے زیتون کا تیل استعمال کیا ہے۔ حکیم نجم الغنی خان اس کے بہت معترف تھے زیتون کا تیل پتہ کو سکیڑ کر اس کے صفرا کو باہر نکال دیتا ہے اس عمل میں کئی چھوٹی پتھریاں باہر نکل جاتی ہیں۔ حکیم اور دوسرے ماہرین طب پتہ سے پتھری نکالنے کے لئے زیادہ مقدار میں زیتون کا تیل پلانے کا مشورہ دیتے ہیں۔ تقریباً 9اونس زیتون کا تیل مریض کو پلایا جائے تو پتھریاں نکل جاتی ہیں۔ زیتون کا تیل ایک ایسی مفید چکنائی ہے جو دوسری چکنائیوں کو بھی ہضم کرتی ہے۔ اطبائے قدیم نے پتہ کے سدے دور کرنے کے لئے سرکہ کو بہت مفید قرار دیا ہے۔ بو علی سینا کے ایک نسخہ کے مطابق انجیر کو سرکہ میں بھگو کر کھلایا جائے تو پتے کے مسائل جلد حل ہو جاتے ہیں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے کلونجی کو ہر بیماری میں شفاءکا مظہر بتلایا ہے۔ اطباءاسے پتے کی پتھری نکالنے والی قرار دیتے ہیں۔ صبح نہار منہ شہد کے شربت کے ساتھ کلونجی 3گرام کھانا پتہ کی بیماریوں میں انتہائی مفید وموثر ہے کیونکہ طب جدید میں پتہ کی بیماریوں کا آپریشن کے علاوہ اور کوئی علاج نہیں ہے۔
Asalamualakum
ReplyDeleteوعلیکم السلام
ReplyDelete