آلو بخارا کے فوائد





آلو بخارا کے فوائد


آلو بخارا کا مزاج سرد تر ہے اور جسم سے صفراوی مواد خارج کرتا ہے پاکستان کے بیشتر علاقوں میں پایا جاتا ہے اسکے فوائد درج زیل ہیں۔









(1) آلو بخارا طبیعت کو نرم کرتا ہے۔


(2) پیاس کو تسکین دیتا ہے۔


(3) خون کے جوش کو کم کرتا ہے۔ اسلئے بلڈپریشر کے مریضوں کو مفید ہے۔


(4) آلو بخارا مسکن صفراءاور ملین ہوتا ہے۔


(5) متلی میں آلو بخارے کا استعمال بے حد مفید ہوتا ہے۔


(6) گرمی کے سر درد میں آلو بخارے کا استعمال مفید ہوتا ہے۔


(7)زخموں کو جلدی ٹھیک کرتا ہے۔


(8) اگر آلو بخارے کے پتے رگڑ کر ناف کے نیچے لیپ کیا جائے تو آنتوں کے کیڑے خارج ہو جاتے ہیں۔


(9) نزلے کو روکنے کےلئے آلو بخارے کے پتوں کا جو شاندہ بنا کر غرارے کرنا مفید ہوتا ہے۔


(10) آلو بخارے کا مربہ فرحت بخش اور قبض کشا ہوتا ہے۔


(11 ) خشک آلو بخارا رات کو بھگو صبح نہار منہ صرف پانی چھان کر پینا احتلام کےلئے مفید ہوتا ہے۔ اگر اس میں ایک چمچہ چائے والا سونف کے سفوف کا اضافہ کرلیا جائے تو دگنا فائدہ دیتا ہے۔


(12) رات کو سوتے وقت اگر آلو بخارے کے دس دانے کھائے جائیں تو صبح کو اجابت صحیح ہوتی ہے


(13) خارش کو دور کرنے کےلئے آلو بخارے کا مسلسل استعمال بے حد مفید ہوتا ہے


(14) کھانسی میں اس کا استعما ل نقصان دہ نہیں ہوتا۔


(15) منہ اور حلق کی خشکی کو دور کرتا ہے۔


(16) آلو بخارے میں وٹامن اے ، بی ، پی اور سی وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔


(17) دماغی کام کرنے والوں کےلئے یہ بہترین غذا ہے۔


(18) پاﺅں کی جلن کو دور کرتا ہے۔
(19) چڑ چڑے مزاج والوں کےلئے یہ بہترین پھل ہے جس سے یہ مرض دور ہو جاتی ہے۔


(20) نیند کی کمی کی مرض میں آلو بخارے کا استعمال بہترین ہوتا ہے۔


(21) یرقان جیسے موذی مرض میں ایک پاﺅ آلو بخارا، زیرہ سفید اور گوکھرو (پھکڑا)ہم وزن کا سفوف بنا کر دو ماشے سفوف ہمراہ مذکورہ بالا آلو بخارا دن میں تین دفعہ استعمال کرنا بے حد مفید ہوتا ہے۔


(22) جلدی بیماریوں میںآلو بخارا کے استعمال کے ساتھ ساتھ ایک دفعہ شربت عناب روزانہ پینا مفید ہوتا ہے۔


(23 ) پتے کی پتھری بننے سے روکنے کےلئے آلو بخارے کا استعمال بے حد مفید ہوتا ہے۔ اس سے بعض دفعہ بنی ہوئی پتھریاں پگھل کر پتے سے نکل جاتی ہیں۔ لیکن شرط یہ ہے کہ آلو بخارے کا روزانہ استعمال اس کے موسم میں معمول بنا لیا جائے۔ اگر موسم نہ بھی ہوتو خشک کو بھگو کر استعمال کیا جا سکتا ہے۔


(24) آلو بخارے کی چٹنی بھی بے حد مفید ہوتی ہے جو کہ ہاضم غذا اور لذیذ ہوتی ہے، اس چٹنی کے بنانے کی ترکیب کچھ یوں ہے۔ آلو بخارا خشک نصف کلو، چینی ایک کلو، رس لیموں ایک پاﺅ، کشمش ایک پاﺅ، چھوہارے ایک پاﺅ، پودینہ نصف کلو، بڑی الائچی پانچ دانے، گری بادام، چھوٹی الائچی ، کالی مرچ، ادرک ، ،لال مرچ اور نمک ہر ایک پانچ تولے۔رات کو آلو بخارا دھو کر بھگو دیں صبح اچھی طرح سے مسل کر پیس لیں۔ ادرک اور پودینہ بھی رگڑ کر چٹنی بنا لیں اور آلو بخارے کو چٹنی کے ہمراہ ابال لیں۔ کشمش اور چھوہارے بھی کترے ہوئے اس میں ڈال دیں، تین چار ابالے دے کر نیچے اتار کر تمام اشیا ءاس میں ملا دیں، بس چٹنی تیار ہے۔


(25) آلو بخارے کا شربت بھی تیار کیا جاتا ہے، جو خشک آلو بخارے ،عرق گلاب اور چینی سے تیار ہوتا ہے۔ قبض ، گرمی ، خارش اور جوش خون کے لئے مفید ہوتا ہے، اسکے علاوہ یرقان، غلبہ پیاس اور درد سر میں بھی فائدہ دیتا ہے۔ (26)آلو بخارے کا رس ایک تولہ گرم کر کے پینا گلے کے ورم اور قے کے لئے مفید ہوتا ہے۔


(27)صفراءکو خارج کرنے کےلئے پندرہ دانے آلو بخارا کے لیں اور رات کو بھگو کر صبح مل چھان کر چینی ملا کر چند روز تک پینے سے فائدہ ہوتا ہے۔


(28) اگر گردوں میں تکلیف ہو اور پیشاب رک رک کر آتا ہو تو آلو بخارے کا استعمال اکسیر کا درجہ رکھتا ہے۔


(29) خون کے کینسر میں آلو بخارے کا استعمال بے حد مفید ہوتا ہے اور ابتدائی کینسر اس سے ٹھیک ہو جاتا ہے۔ اس کےلئے ترش آلو بخارا استعمال کرنا چائیے۔


(30) ذیابیطس (شوگر) کے مریض بھی ترش آلو بخارا استعمال کر کے خاطر خواہ فائدہ اٹھا سکتے ہیں


(31) آلوبخارا بینائی کو طاقت دیتا ہے اور گردہ ومثانہ کی پتھری کو توڑتا ہے۔


(32) بھوک کی کمی، دماغی خشکی، اپھارہ اوردرد معدہ میں آلو بخارے کے سات دانے ہمراہ املی تین تولہ، رات کو پانی یا عرق سونف میں بھگو دیں صبح اچھی طرح مسل کر چھان کر نمک ملا کر تین دن استعمال کرنا مفید ہوتا ہے۔


(33)پتے میں کنکریاں ہونے کی صورت میں آلو بخارے کے مسلسل استعمال کے ساتھ ساتھ دن میں دو یا تین مرتبہ عرق کاسنی اور عرق کلو دس تولے روزانہ پینا بے حد مفید ہوتا ہے۔ چند روز کے استعمال (تین ہفتے) میں مکمل صحت ہو جاتی ہے، آلو بخارے خشک بھی استعمال کئے جا سکتے ہیں۔
آلو بخارے کا استعمال سرد مزاج والے اور اعصابی دردوں والے حضرات بالکل نہ کریں، اسی طرح جنہیں پیچش کی شکایت ہو وہ بھی استعمال نہ کریں



1 comments:

Powered by Blogger.