کجھور کے حیران کن فوائد جدید سائینس کی روشنی میں

کجھور کے حیران کن فوائد جدید سائینس کی روشنی میں


کھجورکے بے شمار فوائد سے دنیا کی ہر طب متفق ہے جدید سائینسی تحقیق نے بھی اس بات کا اقرار کیا


ہے کہ کجھور میں ایسے مرکبات پائے جاتے ہیں جو انسانی صحت کے لیئے انتےائی ضروری ہیں  جدید


سائینسی تحقیق سے پتہ چلا ہے کی اس میں درج ذیل اجزاء پائے جاتے ہیں


اور میگنیز پایا جاتاہے۔ B6کھجور میں کاپر، پوٹاشیم،فائبر،میگنیشیم ،وٹامن


کجھور کے درج ذیل فوائد ہیں


اگر آپ دن میں تین کھجوریں کھائیں تو آپ کے جسم پر خوشگوار اثرات مرتب ہوں گے اورآپ کا جسم


بیماریوں سے محفوظ ہوجائے گا۔ اس کے علاوہ دل، جگر، اور دماغ کو تقویت ملے گی اور خود کو ترو


تازہ اور توانا محسوس کریں گے۔طبی ماہرین کے مطابق کھجورکا استعمال سنت رسول ﷺ بھی ہے اور


اسے 12روز تک استعمال کرنے سے صحت کے بہت سے مسائل سے چھٹکارا مل جاتا ہے ۔


نظام انہضام پر اثرات


اگر آپ کو قبض،تیزابیت،معدے یا انتڑیوں کی تکلیف ہے تو آپ کو کھجور ضرور کھانی چاہیے۔اس میں


موجود فائبر ہمارے معدے کے لئے بہت ہی زیادہ فائدہ مند ہے۔


دردوں سے نجات


کھجوروں میں میگنیشیم پایا جاتا ہے جس کی وجہ سوجن پر قابو پانے میں مدد ملتی ہے اور جسمانی


دردیں بھی کنٹرول میں رہتی ہیں۔مختلف تحقیق میں یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ کھجور کھانے سے جسم


میں سوجن کم ہونے کے ساتھ درد میں آرام آتا ہے۔


حاملہ خواتین کے لئے


ایک جدید تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ جو خواتین حمل کے دوران کھجور کا استعمال کرتی رہیں انہیں درد


زہ اور بچہ پیدا کرنے میں آسانی ہوئی۔ماہرین نے 69حاملہ خواتین کا جائزہ لینے کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا


کہ جو خواتین ڈیلوری سے چار ہفتے قبل کھجوریں کھاتی ہیں انہیں بچہ پیدا کرنے میں کافی آسانی رہتی


ہے۔


ہائی بلڈ پریشر اور دل کا دورہ


جیسا کہ بتایا گیا ہے کہ اس میں میگنیشیم پایا جاتا ہے جس کی وجہ سے یہ فشار خون کنٹرول میں رہتا


ہے اور بلڈ پریشر کے مسائل نہیں پیدا ہوتے۔اسی طرح کھجور میں پایا جانے والے پوٹاشیم کی بدولت دل


مضبوط ہوتا ہے اور دل کے دورے کے امکانات معدوم ہونے لگتے ہیں۔اس سلسلے میں ایک امریکی


 ادارے نے اس پر دقیق تحقیق بھی کی ہے ۔


دماغی صحت کے لئے


اسی طرح کھجورمیں پایاجانے والی وٹامنB-6کی بدولت ہماری اعصابی اور دماغی نظام بہترطریقے سے


کام کرتا ہے اورانسان زیادہ بہتر طریقے سے روزمرہ کے کام کرپاتا ہے۔

1 comments:

Powered by Blogger.