Showing posts with label اخروٹ. Show all posts
Showing posts with label اخروٹ. Show all posts

خشک میوہ جات لمبی عمر پانے کا راز

خشک میوہ جات لمبی عمر پانے کا راز


 ہالینڈ میں کی جانے والی ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اگر ہر روز آدھی مٹھی کے برابر


خشک میوہ جات جن میں اخروٹ,بادام,کاجو,پستہ اور مونگ پھلی وغیرہ شامل ہیں کو کھایا جائے تو


کافی حد تک جلد موت کا خطرہ ٹل جاتا ہے۔


خشک میوے اور طویل عمر

اس سے قبل کی جانے والی تحقیقات میں بھی یہ بات سامنے آئی تھی کہ خشک میوہ کا استعمال دل کی

تندرستی کے لیے اچھا ہوتا ہے۔


ماسٹرکٹ یونیورسٹی کے ماہرین نے دس سالہ تحقیق میں ان افراد کا مشاہدہ کیا جو روزانہ کم ازکم دس

گرام خشک میوہ کھاتے تھے۔


تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ ان افراد میں موت کا خطرہ 23 فیصد کم رہا۔

ماہرین کے مطابق مونگ پھلی کے مکھن کے استعمال کا کوئی فائدہ نہیں کیونکہ اس میں نمک اور

مصنوعی چربی ہوتی ہے۔


اس تحقیق میں ہالنیڈ کے 12 ہزار افراد جن کی عمر 55 برس سے 69 برس کے درمیان تھی کو شامل

 کیا گیا۔


1986 میں ان افراد کے طرز زندگی اور خوراک کے استعمال کی عادات کو اکھٹا کیا گیا۔

دس سال کے بعد ان 12 ہزار مردو خواتین میں موت کی اوسط شرح کا مشاہدہ کیا گیا۔ جس میں یہ بات

 سامنے آئی کہ خشک میوہ کا استعمال کرنے والے افراد میں کینسر، شوگر، سانس کی بیماریوں اور


 اعصابی نظام کی تباہی کے باعث موت کا خطرہ کم پایا گیا۔


ان افراد میں مجموعی طور پر اس عمر کے دیگر لوگوں کی نسبت جلد موت کا امکان 23 فیصد کم رہا۔

اعصابی بیماریاں 45 فیصد کم رہیں، سانس کی بیماری کا 39 فیصد کم پائی گئی جبکہ شوگر کے مرض کا

خطرہ 30 فیصد کم رہا۔


بین الاقوامی جرنل ایپی ڈیمیالوجی میں چھپنے والی اس تحقیق میں شامل پروفیسر پیٹ وان ڈین برینڈٹ نے

بی بی سی سے گفتگو میں اس تحقحق کے حاصل ہونے والے نتائج کو غیر معمولی قرار دیا۔


انھوں نے بتایا کہ 15 گرام تک خشک میوہ کے استعمال اور اس سےجلد موت کے امکانات کو کم کرنے

میں مدد کے حوالے سے مشاہدہ پہلے ہی ہمارے سامنے موجود تھا۔

akhroot ky faiday اخروٹ کے فوائد

          akhroot ky faiday  اخروٹ کے فوائد               


 WALNUT   :    اخروٹ


       مختلف نام:۔   


(عربی)  جوز (فارسی) گردگان (بنگالی)آکروٹ (گجراتی ) آکھوڈ (مرہٹی) آکروڈ(سندھی) اکھروٹ (انگریزی)  


WALNUT


ماھیت:-  ایک بڑے اونچے پھاڑی درخت کا مشھور پھل ہے ۔ پھل گول ان کے اوپر سبز چھال ھوتی ہے۔ اس لیے چھیل ڈالنے سے اندر سے سخت گٹھلی نکلتی ہے۔ جسے اخروٹ کھتے ہیں۔ چھلکا سخت اور کھردرا اس میں روغن اور پروٹین کی مقدار بھت زیادہ ہوتی ہے۔


رنگ:-  سفیدی مائل بھورا مغز سفید


ذائقہ:-   پھیکا مگر لذیذ اور مرغن


مزاج :۔  مزاج گرم دوسرے درجے میں خشک تیسر ے درجے میں


مصلح  :- تر شیاں


مقدار استمال:- دو تولہ تا تین تولہ


افعال و استمال:- لطیف ملین مبہی اور  محلل ھے بد ہضمی کو دفع کرتا ہے۔ ردی مادہ کو تحلیل کر تا ہے باہ زیادہ کرتا ہے مغزاخروٹ کو زیادہ تر مقوی باہ معجونات میں شامل کرکے استعمال کرتے ہی بھنا ھوا مغز سرد کھانسی کو مفید ہے۔ بھلانوہ کا مصلح ہے۔ ہمراہ آب مورد کے خون بواسیر کو روکنے میں مجرب ھے ۔ سر مہ اس کا کھجلی ، آنکھ سو پانی بہنے اور سیل کو مفید ہے۔ اگر چبا کر داد پر لگایا جائے تو داد کانشان مٹ جاتا ہے۔ مغز اخروٹ کو پانی میں پیس کر ضماد کرنا چوٹ کے نشان کو بھی مٹا دیتا ہے۔ اس کا تیل بیرونی ہو رپر ایگزیما بھی لگاتے ھیں۔ سبز پوست اخروٹ دانتوں پر ملنا مسوڑوں اور دانتوں کو مضبوط کرتا ہے۔


مقام پیدائش :-  کو ہ مری اور بلوچستان کا پہاڑی علاقہ، ایران ، افغانستان اور کوہ ہمالیہ پر کشمیر سو منی پور تک پھاڑی علاقے میں بکثرت پیدا ہوتا ہے


                       


 

Powered by Blogger.