گاؤزبان. (Borago Officinalis)

 

گاؤزبان ایک مشہور و معروف ادویاتی پودا ہے اور شاید ہی کوئی اس سے واقف نہ ہو ۔ گاؤزبان کو اردو، بنگالی اور فارسی زبان میں گاؤزبان ہی کہتےہیں۔ عربی زبان(Arabic) میں اس پودے کو لسان الثور(Lasanulsaaur)، حَمحَم اور حِمحِم کہتے ہیں۔ انگریزی زبان میں اس کو بوریج(Borage)اور بگلس(Buglos)کہتےہیںفرانسیسی زبان میں اس کو Bourrache، ہسپانوی زبان میں Borrajaاور اٹالین زبان میں اس پودے کو Borranaکہتےہیں۔ اس پودے کا سائنسی یا نباتاتی نام(Scientific Name) بوریگو آفیشی نیلس(Borago Officinalis)ہے اس کا تعلق بوریجی نےسی(Boraginaceae)خاندان سے ہے ۔ ہمدرد فارما کوپیا آف ایسٹرن میڈیسن(Hamdard Pharmacopae Of Eastern Medicine) میں اس کانام کیکسینیا گلؤکا(Caccinia glauca)اور انوسما بریکٹیاٹم(Onosma bracteatum) درج ہے ۔ اس کے علاوہ بھی چند پرانی کتب میں یہی نام درجہیں۔ گاؤزبان کا پودا ایک سے دو فٹ تک اونچا ہوتا ہے ۔ اوراس کے تمام اجزاء روئیں دار اور کھردرے ہوتے ہیں۔ اس کے پتے ۳ انچ تک لمبے اورڈیڑھ انچ تک چوڑے ہوتے ہیں ۔ اس کے پتے سبزی مائل سفید اور گائے کی زبان (Ox-tongue) کے مشابہ ہوتے ہیں۔ اسی لئے اس کو گاؤزبان کہتےہیں۔ تازہ گاؤزبان کے پتے گہرے سبز رنگ کے ہوتے ہیں۔ اس کے پھول ایک انچ تک چوڑے پانچ پتوں پر مشتمل نیلے یا جامنی رنگ کے بہت ہیخوبصورت اور چمکدار ہوتے ہیں اور کھلنے پر ستارے کی شکل نظر آتے ہیں اس لئے اس پودے کو سٹار فلاور(Star Flower) بھی کہتے ہیں۔ بعضاوقات اس پر گلابی رنگ کے پھول بھی دیکھے گئے ہیں۔اس کی ایک سفید پھولوں والی قسم بھی کاشت کی جاتی ہے ۔ اس کے پھول موسم گرما میںکھلتے ہیں اور اپریل سے ستمبر تک اکٹھے کئے جاتے ہیں۔ اس کے پھول سوکھ کر بھی نیلے یا گہرے جامنی رنگ کے ہی ہوتے ہیں۔ پھول آنے پر اسکے پتوں کو بھی اکٹھا کیا جاتا ہے ۔ اس کے بیج سیاہی مائل بیضوی سی شکل کے اور جھری دار ہوتے ہیں۔ اس کے بیج موسم خزاں میں اکٹھے کئےجاتے ہیں۔ گاؤزبان کے تمام اجزاء بطور دواء استعمال کئے جاتے ہیں۔ زیادہ تر اس کے پھول پتے اور ٹہنیاں استعمال کی جاتی ہیں۔ بازار میں جوگاؤزبان فروخت کیا جاتا ہے اس میں گاؤزبان کے خشک پتے اور ٹہنیاں موجود ہوتی ہیں اور اس کے پھول علیحدہ فروخت کئے جاتے ہیں اس میں ملےہوے نہیں ہوتے ہیں۔ گاؤزبان کے بیجوں کا تیل بھی کیپسول کی شکل میں استعمال کیا جاتا ہے ۔ گاؤزبان کا مزہ پھیکا کھیرے کی طرح کا اور لعاب دارہوتا ہے ۔ اس پودے کو بطور سلاد، پکا کر ، سوپ وغیرہ کو خوشبو دار بنانے کیلئے اور گارنش(Garnish) کرنے کیلئے بھی استعمال کیا جاتا ہے ۔

اس پودے کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس کی ابتداء ملک شام سے ہوئی اور اب یہ پودا برطانیہ سمیت یورپ ، شمالی امریکہ ، ایشیاء مائز، بحیرہ رومکے آس پاس کے علاقہ اور شمالی افریقہ میں بھی کاشت کیا جاتا ہے ۔

 

طریقہ استعمال اور مرکبات

(Usage And Its Unani Compounds)

 

 گل گاؤزبان کی مقدار خوراک 3سے 5گرام تک ہے اور برگ گاؤزبان کی مقدار خوراک 5سے 7گرام ہے ۔ اس کے پھولوں کو یا پتوں ،ٹہنیوں کو پانیمیں اُبال کر چھان کر اس میں مصری ، چینی یا شہد ملا کر پیا جا سکتا ہے ۔ گاؤزبان کے بیجوں سے نکلا ہوا تیل بھی کیپسول کی شکل میں مل جاتا ہے۔ اس کے بیجوں کے تیل میں کثیر مقدار میں گاما لینولک ایسڈ پایا جاتا ہے ۔ اس تیل کو ماہواری کے مسائل ، ایگزیما(Eczema) اور دیگر مزمنامراض جلد کے لئے استعمال کیا جاتا ہے ۔ گاؤزبان کے تیل کو ایوننگ پرم روز آئل(Evening primrose oil) کے ساتھ خون میں چکنائی کی مقدارکو کم کرنے میں مفید ہے ۔ اس کا تیل 500ملی گرام کی مقدار میں کیپسول روزانہ صبح شام استعمال کیا جا سکتا ہے۔ یہ تیل حداری الہتاب مفصل یا ریٹومیٹائیڈ آرتھرائیٹس کے مریضوں کے لئے بھی مفید ہے ۔ گاؤزبان کے کسی بھی جز کو استعمال کرنے سے پہلے کسی مستند طبیب سے رائے لے لیں تاکہ اس سے مکمل فائدہ حاصل کیا جا سکے ۔

 

 گاؤزبان کے یونانی مرکبات

 

 اس کے علاوہ گاؤزبان کا پودا طب یونانی کے کثیر مرکبات مثلاً خمیرہ گاؤزبان سادہخمیرہ گاؤزبان عنبریجواہر دار، خمیرہ مروارید


خمیرہ گاؤزبان عنبری جدوار عود صلیب والا، خمیرہ ابریشم حکیم ارشد والا، دوالمسک معتدل جواہر دار،خمیرہ ابریشم شیرہ عناب


والا،شربت گاؤزبان سادہ، شربت احمد شاہی ، شربت دینار، شربت صدر اوردیگر کئی مشہور یونانی مرکبات میں ڈالا جاتا ہے ۔ مذکورہ


مرکبات مفرح و مقوی قلب دماغ، مخرج بلغم، مدر بول ، محلل اورام طرز کی خصوصیاتکے حامل ہیں اور ان کا استعمال محفوظ بھی


ہے ۔ ان کو علامات کے مطابق طبیب کے مشورے سے بے فکر ہو کر استعمال کیا جا سکتا ہے ۔

 

 

نسخہ جوشاندہ گاؤزبان خاص

(Borage Decoction For Respiratiry Diseases )


یہ بہت خاص قسم کا جوشاندہ ہے جو میں نے خود ترتیب دیا ہے اور یہ کھانسی، نزلہ، زکام، دمہ، تنگی تنفس میں بہت مفید ہے، بلغم


کو خارج کر کےسانس کی نالیوں کو کھول دیتا ہے۔

 

  ہوالشافی 

 

 گاؤزبان(Borago Officinalis)،

 گل گاؤزبان (Borage Flowers)،

 ملٹھی  (Glycyrrhiza Glabra)،

 زوفا  (Hyssopus Officinalis)،

تخم خطمی(Althea Officinalis)،

 تخم خبازی(Malva Sylvestris)،

 عناب     (Zizyphus Vulgaris)،

 برگ بانسہ(Adhatoda Vasica)،

 اسطوخودوس(Lavendula Stoechas)،

خاکسی یاخوب کلاں(Sisymbrium Irio)،

 پرسیاؤشاں(Adiantum Capillus-Veneris)،

  سوم کلپا لتا(Ephedra Sineca-Ma huang)**،

 

طریقہ تیاری اور استعمال

 

 ہر ایک 3 ، 3  گرام ڈیڑھ پاؤ پانی میں جوش دے کر صبح شام خالص شہد ملا کر پینا چاہئے ۔

 

 

نسخہ جوشاندہ گاؤزبان برائے دمہ و الرجی وغیرہ

 

 یہ بھی بہت خاص قسم کا جوشاندہ ہے جو میں نے خود ترتیب دیا ہے اور یہ کھانسی، نزلہ، زکام، دمہ، تنگی تنفس، الرجی اور چھنکیں وغیرہ، بالائی اورزیریں تنفسی اعضاءکی سوزش، میں بہت مفید ہے، بلغم کو خارج کر کے سانس کی نالیوں کو کھول دیتا ہے۔

 

  ہوالشافی 

 

 گاؤزبان(Borago Officinalis)

 خولنجان (Alpinia Galangal)

 زوفا (Hyssopus Officinalis)

سپستان یا لسوڑه (Cordia Latifolia)

تخم میتھی(Trigonella Foenum-Graecum)

 سوم کلپا لتا(Ephedra Sineca-Ma huang)

 

 طریقہ تیاری اور استعمال

 

 ہر ایک 3 ، 3  گرام ڈیڑھ پاؤ پانی میں جوش دے کر صبح شام خالص شہد ملا کر پینا چاہئے ۔

 

 نوٹ

 

زیابیطس کے مریض شہد یا چینی ملائے بغیر نیم گرم پیئں ۔


ہائی بلڈ پریشر یا فشارلدم قوی کے مریض اس جڑی بوٹی یعنی سوم کلپا لتا  کو جوشاندہ میں استعمال کرنے سےپہلے اپنے طبیب


سے مشورہ ضرور کر لیں ۔

Quwat e Bah,Mardana Taqt main izafay ka desi ilaj

Quwat e Bah,Mardana Taqt main izafay ka desi ilaj


ajj kal k nojawanoo main jawani ky ghalat istamal ki waja Quwat e Bah,Mardana Taqt main bohat kami aa gai hy .aur nojawan attai hakeemon aur natjarba kar doctor's kay hath char jaty hain jo lotany k sath sath apni sehat b tabah kar laitay hain.is liyay zarori hy k app kisi mustanid hakeem sy mushwara karin aur apna ilaj karwain.coz Quwat e Bah,Mardana Taqt main izafay ka desi ilaj.koi namumkin nahin ab to it ki taraqi ki wajah sy Quwat e Bah,Mardana Taqt main izafay ka desi ilaj internet per aam mojood hy app koi b website say asani sy petient ilaj dhoond lain magar yehQuwat e Bah,Mardana Taqt main izafay ka desi ilaj kable amal hy nahin is ka kaiy pata chalay.sub sy pehly app Quwat e Bah,Mardana Taqt main izafay ka desi ilaj k nuskhoon ki search karin aik kagahz per likhin aur comperison karin k kis k ajza achay hain pahir Quwat e Bah,Mardana Taqt main izafay ka desi ilaj tiyar karin yahan hum Quwat e Bah,Mardana Taqt main izafay ka desi ilaj ka nushkha likh rahay hain yeh nuhkha aik behtreen nuskha hy.yeh khoriki nuskhay aam hain in k



منقہ سے قوت باہ کا علاج


 منقہ بھی قوت باہ بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ 5 دانے منقے لے کر1 پاو دودھ میں ابال کر اس کا محلول بنالیں۔ روزانہ دودھ


ملا منقہ کھانے سے کھوئی ہوئی قوت واپس آجائے گی۔



لہسن سے قوت باہ کا علاج


لہسن کی جڑ سے ان لوگوں کو فائدہ ہوسکتا ہے جنہیں مباشرت کی خواہش پوری کرنے میں کسی قسم کی کمزوری کا سامنا کرنا پڑتا


ہے۔ مختلف حکما اپنی تحقیق سے ثابت کرتے ہیں کہ جنسی اعتدال کی کامیابی میں لہسن بہت ہی مفید قدرتی ٹانک ہے۔ صرفدو سے


تینتوریاں لہسن کی ہر صبح نگل لیں اور اس کے حیران کن نتائج سے لطف اندوز ہوں۔



پیاز سے قوت باہ کا علاج


قدرت نے پیاز میں وہ خصوصیات رکھی ہیں کہ عقل دنگ رہ جائے، پیاز اس کمزوری کو نہ صرف دور کرتا ہے بلکہ اسے قدرتی


حالت میں واپس لانے میں بھی اہم کردار اداکرتا ہے۔ اس کا طریقہ استعمال یہ ہے کہ کھانے کے ساتھ دن کے اوقات میں پیاز کھائیں


پیاز کوسلاد کا لازمی حصہ بنالیں۔



گاجر سے قوت باہ کا علاج


جنسی سٹیمنا بڑھانے کے لئے گاجروں کا استعمال بہت ہی مفید ہوتا ہے۔ گاجریں اور انڈےشہوت کو ابھارنے اور ٹائمنگ کو بڑھانے میں


بہت مفید ثابت ٹھہرے ہیں۔ اس کے استعمال کا طریقہ یہ ہے کہ 150 گرام گاجریںکاٹ لیں۔ اس میں ہاف بوائل انڈہ شامل کریں اور پھر شہد


میں ڈبو کر کھائیں۔ صرف ایک ماہ روزانہ یہ مرکب کھانے سے آپ کوحیران کن نتائج دے گا۔



بھنڈی سے قوت باہ کا علاج


سبزیاں ویسے تو بہت سے غذائی اجزاءسے بھرپور ہوتی ہیں اور انسانی صحت کے حوالے سے بہت ہی مفید ثابت ہوتی ہیں، وہ لوگ


جو مردانہ قوت سے یکسر محروم ہوچکے ہیں انہیں چاہیے کہ بھنڈیوں کا استعمال شروع کردیں۔ بھنڈیوں کی جڑ کا سفوف بنالیں اور


اسے دودھ میں ملا کر پئیں، روزانہ ایک گلاس آپ کو ایک نئی طاقت سے روشناس کرائے گا۔



ادرک سے قوت باہ کا علاج


احتلام، جریان اور جنسی طور پر ہونے والی کمزوری کیلئے ادرک سے بڑھ کر کوئی دوسری نعمت نہیں ہوگی۔ آدھا گلاس ادرک کا


جوس لیں اور اس میں ایک ہالف بوائل انڈہ مکس کریں۔ اس میں ایک چمچ شہد ملا کر محلول بنالیں اور روزانہ اس کا استعمال آپ کو


مردانہ کمزوری سے نجات دلاتا ہے۔



چھوہارے سے قوت باہ کا علاج


چھوہارے یعنی خشک کھجوریں آئرن کا گڑھ ہوتے ہیں۔ یہ غیر معمولی طاقت کا منبع بھی ہوتے ہیں جو شہوت کی طاقت کو بڑھاتے


ہیں۔ نیم گرم دودھ میں چند چوہارے ڈالیں، اس کے علاوہ اس میں بادام اور پستہ دال لیں۔

Quwat e Bah,Mardana Taqt main izafay ka desi ilaj

Quwat e Bah,Mardana Taqt main izafay ka desi ilaj

ajj kal k nojawanoo main jawani ky ghalat istamal ki waja Quwat e Bah,Mardana Taqt main bohat kami aa gai hy .aur nojawan attai hakeemon aur natjarba kar doctor's kay hath char jaty hain jo lotany k sath sath apni sehat b tabah kar laitay hain.is liyay zarori hy k app kisi mustanid hakeem sy mushwara karin aur apna ilaj karwain.coz Quwat e Bah,Mardana Taqt main izafay ka desi ilaj.koi namumkin nahin ab to it ki taraqi ki wajah sy Quwat e Bah,Mardana Taqt main izafay ka desi ilaj internet per aam mojood hy app koi b website say asani sy petient ilaj dhoond lain magar yehQuwat e Bah,Mardana Taqt main izafay ka desi ilaj kable amal hy nahin is ka kaiy pata chalay.sub sy pehly app Quwat e Bah,Mardana Taqt main izafay ka desi ilaj k nuskhoon ki search karin aik kagahz per likhin aur comperison karin k kis k ajza achay hain pahir Quwat e Bah,Mardana Taqt main izafay ka desi ilaj tiyar karin yahan hum Quwat e Bah,Mardana Taqt main izafay ka desi ilaj ka nushkha likh rahay hain yeh nuhkha aik behtreen nuskha hy.

 

Surat e Anzal ka elajسرعت انزال کا آسان علاج

Surat e Anzal ka elajسرعت انزال کا آسان علاج



سرعت انزال ایک ایسی بیماری یے۔ جس کے ہاتهوں بےشمار لوگ پریشان ہیں اور ہزاروں روپے بهی برباد کر چکے ہیں میں اس کی


تشریح اور وجوہات کی تفصیل میں نہیں پڑوں گا کیوں کہ اس پہ بہت دفعہ بات ہو چکی ہے۔سرعت انزال کا آسان علاج کے لیئے


کیء نسخہ جات ہیں مگر ذیل میں جو نسخہ دیا گیا ہے اس کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ اس سے مریض کے معدہ۔جگر اور مثانہ


کی گرمی کا علاج بھی ہو جاتا ہے۔ خاص طور پر ہاضمہ اس قدر بہتر ہو جاتا ہے کہ لکڑ ہضم پتھر ہضم والی بات سچ ہو جاتی ہے۔


سرعت انزال کا آسان علاج کے لیئے سب سے پہلے آپ اپنا معدہ درست کریں۔ اس کے بعد سرعت انزال کا آسان علاج کے مسخہ کو


استعمال کریں



سرعت انزال کا آسان علاج کا نسخہ


ثعلب مصری.خولنجاں، تخم خشخاش ہر ایک نو ماشہ مصطگی رومی.طباشیر. ہر ایک 6ماشہ  چاندی کے ورق20 عدد


ترکیب تیاری: پہلے ادویات کا سفوف بنا لیں اس کے بعد چاندی کے ورق سفوف میں ایک ایک کر کےاچھی طرح رگڑتے جائیں اور


ملاتے جائیں۔جب سارے ورق مل جائیں سفوف کو شیشی میں سنبھال لیں۔


 مقدار خوراک:تین ماشہ ہمراہ دودهه صبح۔شام استمال کریں


سرعت انزال کا آسان علاج کے نسخہ کے فوائد:بفضل خدا پہلی ہی خوراک سے آپ کو محسوس ہو کا کہ آپ بہتری کی جانب چل پڑے


ہیں سرعت انزال۔ رقت منی۔جریان کا جڑ سے خاتمہ ہو جاتا ہے۔



Menses period, mahwari, haiz, حیض کی زیادتی کا علاج

Menses period, mahwari, haiz,   حیض کی زیادتی کا علاج


Mensesحیض ka zayada ana aur takalef

Menses ،period, mahwari, haiz, makhsoos ayyamحیض shru hoty hi darj zail alamat hotee hain

Jisam ki dukhan

Pait aur kamar ki dhukan

Breast main pain ka hona

Weight ka barhana

thakawat

Meethi chezoon ki khawais

Damagh sahi kam nai karta

Chirchira pan aur jhagra karna

Baaz khawateen aur girls mein Menses period, mahwari, haiz,   حیض کی زیادتی کا علاج aam khawateen sy zaiada hota hy. Hum kuch esey muashrtee mohol mein rhty hein jahan esee takleef brmla nhi byan ki ja sktee or khaas tor pey ghar ky mardon ky samny esee batein karna mayoob smjha jata hy.jin khawateen ko Menses period, mahwari, haiz,   حیض کی زیادتی کا علاج atay hain un k  liyaya yeh asan nuskha likha hy

Menses period, mahwari, haiz,   حیض کی زیادتی کا علاج k dinon main dil na chahte howey bhi halki exercise jaisa k walk waghaira karne se menses crams main kami aati hai.

Menses period, mahwari, haiz,   حیض کی زیادتی کا علاج kaZiada khoon niklny ki wjha sy jism mein kmzori ho jate hy is ky lyey fruits or doodh ka ziada istimaal krein

 

Menses period, mahwari, haiz,   حیض کی زیادتی کا علاج


ملٹھی ،ھلدی ، سونف، کیکر کا گوند برابر وزن لیں۔


 ترکیب تیاری: تمام اشیاء کا سفوف کرلیں


 مقدار خوراک:ایک دو گرام دن میں تین بار ہمراہ دودھ بعد از کھانا


 فوائد:ماھواری زیادہ آنا، ہاتھ پاؤں کی جلن، ھرقسم کے خون آنے کو روکتا ھے



Menses period, mahwari, haiz,   حیض کی زیادتی کا علاج

کے فائدے salajeet سلاجیت‎

کے فائدے salajeet سلاجیت‎


Differn name                                                      مختلف نام 


English:black asphaltum


Latin:Asphaltum punjabianum


Farsi: مملایی۔مومیائ


Hindi:shilajeet  शिलाजीत


urdu:salajeet سلاجیت



کے فائدے salajeet سلاجیت‎


ASPHALT مختلف نام :- (بنگلہ) شلاجتو(سندھی) کمارو(عربی) حجر الموسٰی (انگریزی) ایسفالٹ


پہچان :- ایک قسم کی سیاہ رطوبت ہے جو پہاڑوں کی سطح سے ماہ مئی اور جون کی سخت گرمی میں تراوش پاکر منجمد ہو جاتی


ہے کلکتہ ٹراپیکل سکول نے سلاجیت کا کیمیائی تجزیہ کیا تھا جس سے ثابت ہوا ہے کہ اس دوائی کی تاثیر اس کے مؤثر اجزا


بزؤنگ ایسڈ اور بنزوئیس پر مخصر ہوتی لالچی دکاندار سلاجیت کی جگہ سٹرا ہوا کر گڑ بھی دے دیتے ہیں۔


رنگ:- سیاہ


ذائقہ :- پھیکا قدرے تلخ


مزاج :- گرم ۲ خشک ۲


مقدار خوراک :- چار رتی


افعال و استمال :- مرض جریان کی جملہ اقسام کو نافع ہے گردہ اور مثانہ کو تقویت دیتا ہے اسلیے سلسل البول میں تنہایا دیگر ادویہ


کے ساھ بکثرت استعمال کرتے ہیں ذیابطس میں کشتہ ابرک کے ہمراہ کھلانا مفید ثابت ہوا ہے سلاجیت میں ایک مومی مادہ پایا جاتا


ہے جسے تیز آنچ پر رکھنے سے نقصان پہنچتا ہے یہی وجہ ہے کہ سورج تاپی سلاجیت کو اگنی تاپی سلاجیت پر ترجیح وی جاتی


ہے جب غیر مصفی سلاجیت کو شدھ یعنی صاف کرنا ہوتو اسے قریبا چار گنا شیر گرم پانی یا دودھ میں گھول کر کپڑ چھان کرکے


آہنی ظرف میں ڈال دیتے ہیں اس سیال کو دھوپ میں رکھ دیتے ہیں جب اس کے اوپر کالی کالی بالائی سی آجاتی ہے اسے اتار لیتے


ہیں بس یہی سورج تاپی یعنی آفتابی شدھ سلاجیت ہے جس کو ست سلاجیت بھی کہتے ہیں ایک دفعہ سیال پ رسے بالائی اتار لینے


کے بعد پھر بھی بالائی آتی ہے اور اسی طرح اتار لی جاتی ہے جب بالائی اوپر آنی بند ہو جائے تو درد پھینک دی جاتی ہے۔


مقام پیدائش :- کوہ ہمالیہ کا نچلا حصہ ہر دوار شملہ اور نیپال اس کی کثیر مقدار کھٹمنڈو سے آکر ہندوپاکستان میں بکتی ہے۔


 گلگت بلتستان میں پایا جانے والا ایک سیال مادہ ہے جسے پہاڑوں سے نکالا جاتا ہے طب یونانی میں اس سیال مادہ کے کئی طبی


فوائد بیان کئے ہیں ۔جن میں ہڈیوں کی کمزوری ، جسمانی کمزوری ۔اور نا مردانگی وغیرہ۔سلاجیت شمالی پاکستان بالخصوص نگر،


چترال اور کالاش جسے  کافرستان بھی کہا جاتا تھا کی پہاڑوں سے نکلنے والا ایک مادہ ہے۔ اسکا رنگ سیاہی مائل چاکلیٹ کی طرح


ہوتا ہے۔ سلاجیت کو چترالی زبان میں زومو آشرو یعنی پہاڑ کا آنسو کہا جاتا ہےچترالی زبان میں آشرو آنسو کو کہا جاتا ہے لفظ


آشرو پنجابی زبان کے لفظ آتھرو سے بنا ہے۔ ہے۔ سلاجیت کے معنی پتھر کی جان ہے یہ ایک سیاہ رنگ کا مادہ ہے جس میں‌سے


گائے کے پیشاب جیسی بو آتی ہے بعض پہاڈمیں گرمی کی شدت کے باعث دراڑوں کے اندر سے ایک قسم کی گوند کی طرح کا مادہ


جم جاتا ہے ۔۔ یہ مادہ پہاڈ کی درزوں میں از خود بنتا ہے یہ ایک ٹھوس مادہ ہے جس میں نامیاتی اجزاء ۔ نباتی ریشے اور ارضی اجزاء


پائے جاتے ہیں‌ سلاجیت ایسےپہاڑوں‌ سے نکلتی جن میں‌سونے ۔چاندی ۔تانبے۔ سیسہ ذنگ اور لوہے کی کانیں‌ہوتی ہیں‌ اس لئیے اسکا رنگ


مختلف ہوتا ہے


desiherbal.com- کے فائدےsalajeet سلاجیت‎1desiherbal.com- کے فائدےsalajeet سلاجیت‎3



 کی شناخت کا طریقہ salajeet سلاجیت‎ 


 شناخت اس کے اصل اور نقل ہونے کی شناخت کا طریقہ یہ بتایا جاتا ہے کہ سلاجیت کو پانی میں بھگودیں اور انگلی سے رگڑ کر


اٹھائیں‌اگر تار جیسے ریشے نکلیں تو اصلی ہے اگرسلاجیت پانی میں حل ہونا شروع ہو جائے تو نقلی ہے



 کی صفائی کا طریقہ salajeet سلاجیت‎


سلاجیت کو صاف کرنے کے لئیےاس کو گرم پانی میں آدھے دن تک بھگو دیتے ہیں‌اس کے بعد باریک  ململ کے کپڑے سے فلٹر کریں‌ فلٹر


کیےہوئے پانی کو دھوپ میںرکھ دیں اس کے اوپر بالائی آئے گی اس کو اتار لیں اور جب تک بالائی آتی رہے اتارتے رہیں‌ یہی صاف


سلاجیت ہے



 کے فائدے salajeet سلاجیت‎


سلاجیت ٹوٹی ہوئی ہڈیوں کو جوڑنے اور جسم کو گرمائش دینے کیلیۓ استعمال ہوتیہے۔ عموما یہ مردانہ کمزوری دور کرنے کے لیے


دوا کے طور پر استعمال ہوتااس کے متعلق کہا جاتا ہے کہ یہ ہر مرض کے لئیے مفید ہے اعصابی امراض میں بکثرت اسکا استعمال


ہوتا ہے اعصاب کوطاقت دیتی ہے مردانہ امراض کے علاوہ عورتوں کے امراض پوشیدہ میں‌بھی مفید ہے بعض دوائیں زوالخاصہ ہوتی ہیں


ان میں سلاجیت بھی شامل ہے زوالخاصہ اس سے مراد ہے کہ بیک وقت دو متضاد امراض میں فائدہ دیتی ہیں اگرچہ سلاجیت پیشاب آور ہے


مگر اس کو سلسل البول بار بار پیشاب آنا میں استعمال کیا جائےتو پیشاب کی ذیادتی کو روک کر مثانہ کا قوی کرتی ہے سردیوں


میں اس کی معمولی سی مقدار کھانے سے سردی کے احساس کو ختم کرتی ہے


مردانہ کمزوری کے بے شمار  نسخوں میں اس کا استعمال کثرت سے کیا جاتا ہے۔

برگ تبت کےافعال و استمال

برگ تبت کےافعال و استمال


 جدید علم طب  میں جڑی بوٹی  کے معنی مختلف ہیں۔  جڑی بوٹیوں کو ایسے پودے مانتے ہیں جن میں لکڑی پر مشتمل تنا نہ ہو۔ یعنی کوئی درخت یا اس کی چھال وغیرہ جدید علم نباتیات میں جڑی بوٹی نہیں کہلائے گی اور تمام پودے جن میں لکڑی نہیں ہوتی انہیں جڑی بوٹیاں کہا جائے گا چاہے ان کو کوئی استعمال ہو یا نہ ہو یا ان کے کوئی خواص نہ ہوں جن سے وہ قابل استعمال ہو سکے۔ لیکن یہ غلط ہے۔


ہمارے پاس بگ تبت کے بارے میں  اس سے زیادہ معلومات نہیں ہیں اگر کوئ اس کے بارے میں معلومات رکھتا ہو تو ہم سے رابطہ کرے ہم اس میں ترمیم کر کر اضافہ کر دیں گے شکریہ۔


اگر آپ کو ہماری یہ کاوش اچھی لگے تو آپ ہمارے ساتھ رابطہ ضرور کریں تا کہ ہم اس میں مزید بہتری کریں ۔ہماری کوشش صرف اور صرف دیسی طب کی ترویج و ترقی ہے آپ بھی اس میں ہمارا ساتھ دیں۔


مختلف نام :- (پنجابی) کشمیر پٹھا(سندھی) پن کشمیری  پنجابی میں پٹھا پتے کو کہتے ہیں ۔


برگ تبت کی پہچان :۔ تیز پات پات کی مانند لیکن اس سے بڑے او موٹے پتے ہوتے ہیں


رنگ:۔ بھورا سرخی مائل


 برگ تبت کاذائقہ :- پھیکا


 مزاج :- گرم و خشک


برگ تبت کا رنگ :- بدل تک چھکنی


برگ تبت کےافعال و استمال :- اس کو تنہا یا دیگر ادویہ ثمر کٹائی خڑد ،دانہ ، الائچی خرد وغیرہ کے ہمراہ باریک پیس کر ہلاس


بناتے ہیں جو مرگی ، سکتہ اور بالخصوص شقیقہ اور پرانے نزلہ وزکام میں نہایت مفید ہے۔


. مقام پیدائش :- کشمیر اورتبت

BANYAN TREE-Bargad-bohar -بوہڑ -برگد

BANYAN TREE-Bargad-bohar  -بوہڑ -برگد


 
مختلف نام :(اردو) بڑ ۰فارسی) برگد (بنگالی) بٹ (ہندی) بڑھ (عربی) ذات الذوانب (سنسکرت) وٹ ورکش  (انگریزی) بینن ٹری


کی پہچان BANYAN TREE-Bargad-bohar  -بوہڑ -برگد


مشہور عام درخت ہے۔ اس درخت کی عمر ایک ہزار سال تک بتائی جاتی ہے۔ اس کی شاخوں سے باریک ریشے نکل کر


زمین میں گڑ جاتے ہیں۔ ان ریشوں کو ریش برگد (بڑداڑھی) کہتے ہیں۔ زیادہ اس کا دودھ اور اس کی نرم کو نپلیں دوا مستعمل ہیں۔


شناخت ، شیر ، برگد جسم پر لگ جائے تو کالا نشان ڈال دیتا ہے۔ چند بوندیں ہاتھ پر ڈال کر ملنے سے کالی بتیاں بن جاتی ہین نیز


برگد ہوا لگنے سے ربڑ کی طرح جم جاتا ہے۔


کا رنگ BANYAN TREE-Bargad-bohar  -بوہڑ -برگد


پھل سرُخ پتے داڑھی سرخ




[caption id="attachment_1134" align="aligncenter" width="150"]leaf-fruit-BANYAN TREE-Bargad-bohar -بوہڑ -برگد leaf-fruit-BANYAN TREE-Bargad-bohar -بوہڑ -برگد[/caption]

[caption id="attachment_1135" align="aligncenter" width="150"]fruit-BANYAN TREE-Bargad-bohar -بوہڑ -برگد fruit-BANYAN TREE-Bargad-bohar -بوہڑ -برگد[/caption]

 کا ذائقہ BANYAN TREE-Bargad-bohar  -بوہڑ -برگد


پھیکا پھل قدرے شیریں


 کا مزاج BANYAN TREE-Bargad-bohar  -بوہڑ -برگد


 سرد و خشک بدرجہ دوم


 کی مقدار خوراک BANYAN TREE-Bargad-bohar  -بوہڑ -برگد


کونپل ۳ سے ۵ ماشہ اور دودھ ۲۔۳ قطرہ


 کے افعال و استمال BANYAN TREE-Bargad-bohar  -بوہڑ -برگد


 قابض و مجفف ہے۔ اس کا تازہ دودھ میں روئی تر کرکے کچرالی اوورم کنج ران کو تحلیل کرتا ہے۔ یا زیادتی مواد


کی صورت میں ورم کو پھوڑ ڈالتا ہے۔ اس کے پتوں کو جلا کر زخموں پر چھڑکتے ہیں۔ جب پائوں میں بوائی پھٹی ہوئی تو اس میں


بڑھ کر دودھ بھردینے سے جلد ہی اچھی ہو جاتی ہے۔ شیر برگد کو رقت مسی سرعت انزال اور جریان واحتلام میں مناسب تراکیب


سے کھلاتے ہیں۔ بعض اطبائ ، نرم ونازک کونپلوں اور ریش برگد کا سفوف بناکر بھی انہیں امراض میں دیتے ہیں۔ نیز ریش ، برگد


کا سفوف ہموزن شکر ملاکر بقدر ایک تولہ دودھ پائو سیر کےہمراہ مرد وعورت کو کھلانا معین حمل ہے۔ پستانوں کو سخت کرنے


کےلیے ریش برگد کے باریک ریشوں کا ضماد کرتے ہیں۔


مقام پیدائش :- ہندوپاکستان کے میدانی علاقوں میں ہر جگہ پایا جاتا ہے۔

quwate bah ka ilajقوت باہ بڑھانے کا نسخہ


quwate bah ka ilajقوت باہ  بڑھانے کا نسخہ


 

quwate bah sex power ka ilaj .mardana kamzori ka ilaj yni quwate bah ka ilajقوت باہ  بڑھانے کا نسخہ hazaroon magar is asan aur saday nushkhay ki kya bat hy.quwate bah ka ilajقوت باہ  بڑھانے کا نسخہagar samaj na aai to hum sy rabta kar ky samjh lain aur banain


قوت باہ میں کمی اکثر مرد حضرات اس مرض کا شکار ہوتے ہیں۔ قوت باہ  بڑھانے کا نسخہ کی تلاش میں رہتے ہیں یا پھراس کے


علاج کے لیئے مختلف وقتی انگریزی ادویات استعمالکرتے ہیں،جس کے وجہ سے گردوں اور جگر کے امراض کا شکار ہو جاتے ہیں ذیل


میں قوت باہ  بڑھانے کا نسخہ  یاسا زبردست لکھا ہے۔ جوآپ کے تمام مسائل حل کرے گا ۔ اس کے علاوہ اگر آپکو جماع کے بعد


کمزوری محسوسہو وہ مہربانی فرما کر ایک پاو دودھ میںایک بڑاچمچ شہد اورپسی ہوئی دارچینی ایک چھوٹا چمچ ملا کر بعد از جماع پی


لیا کریں۔ تمامضائع شدہ طاقت بحال ہوجائیگی۔




 

قوت باہ  بڑھانے کا نسخہ


 عقر قرحا 1 تولہ 




جاوتری 1 تولہ 


سنڈھ 1 تولہ


جائفل 20 گرام 


پانچ انڈوں کی ذردی 



قوت باہ  بڑھانے کا نسخہ کی ترکیب تیاری 


ان سب کو پانچ انڈوں کی زردی میں اچھی طرخ رگڑائی کر کے  چنے کے برابر گولیاں بنا لیں



 قوت باہ  بڑھانے کا نسخہ کی ترکیب استعمال


ایک گولی شام کو دودھ کے ساتھ 20  یوم



قوت باہ بڑھانے کا نسخہ کے فوائد 


 بیس دن میں نا قابل برداشت قوت پیدا ھو جائے گی ، بہت عمدہ چیز ہے ۔



آخر میں اتنا ضرور کہوں گا کہ کسی کو اچھی اور میٹھی بات بتانا بھی صدقہ ہے۔ تو اگر آپ سمجھتے ہیں
اس نسخہ سے کسی کا بھلا ہو سکتا ہے اس کو شیئر ضرور کریں۔ اور اگر آپ سمجھتے ہیں ہم نے یہ جو
نسخہ جات شیئر کرنے کا سلسلہ شروع کیا ہے اچھا ہے تو آپ ہماری ویب سائیٹ کو چندہ ضرور دیں
تاکہ ہم اس سلسلہ کو جاری و ساری رکھ سکیں شکریہ
والسلام۔۔۔ حکیم عمران کمبوہ 03046539899 یہ نمبر وٹس ایپ پر بھی ہے اور
دوسرا نمبر 03216486707 اور یہ نمبر ایمو پر بھی ہے
ikamboh11سکائیپ آئ ڈی



 اور مردانہ طاقت میں کمی کے علاج کا مکمل کورس کے لیئے یہاں کلک کریں


اور کال شام 6 سے رات 10 بجے تک ہی کریں


 



لقوہ اور فالج کیا ہے اسکے اسباب و علاج

لقوہ اور فالج کیا ہے اسکے اسباب و علاج


لقوہ کا تعلق اعصاب سے ہے ۔ یہ تنہا اُم الدماغ کی وجہ سے نہیں ہوتا دماغ کے خلیوں کی درمیانی رو جب ایکطرف زور ڈالتی ہے


اور اس کا تصرف چہرہ کی کسی سمت ہو جاتا ہے تو چہرے کے مفصلات کو ٹیڑھا کر دیتا ہے ۔ اس کا اثر براہ راست کانوں


آنکھوں ، ناک اور جبڑے پر پڑتا ہے ۔ بعض اوقات بینائی بھی اس سے متاثر ہو جاتی ہے۔ ناک کی ہڈیاں بھی ٹیڑھی ہو جاتی ہیں او


جبڑے کا جو حصہ دانتوں کو سنبھالے ہوئے ہے وہ بھی متاثر ہو جاتا ہے ۔



لقوہ اور فالج کے بارے میں عام غلط فہمیاں


لقوہ یا فالج جتنی عام حالت ہے ہمارے سماج میں اس کے سلسلے میں اسی قدر تجاہل بھی پایا جاتا ہے۔ کوئی کہتا ہے ’ہوا میں


آگیا کوئی کہتا ہے سردی لگ گئی‘ کسی کا گمان ہے مریض کے اوپر سے سانپ گذر گیا، اردھنگ ہو گیا ہے، اور نہ جانے کیا کیا!... پھر


اس کا علاج مالش اور کبھی کبھار جنگلی کبوتر کے خون سے مالش وغیرہ سے کرنے کی ناکام کوشش کی جاتی ہے... لیکن ہمارا تجربہ


ایسا ہے کہ بہت کم لوگ ڈاکٹروں یا اطباء کی اس بات کو فی الفور تسلیم کرتے ہیں کہ یہ چند کہنہ تکالیف کو مسلسل اور طویل عرصہ تک


نظرانداز کر تے رہنے کا انجام ہے۔ ان تکلیفوں میں سب سے عام ہے ’’ہائی بلڈ پریشر۔ فالج یا لقوہ اصل میں پہلے سے موجود چند امراض


کی پیچیدگی کی شکل ہے۔ اس میں جسم کا دایاں یا بایاں کوئی بھی نصف حصہ بے قوت ہو جاتا ہے اور اسی لیے متاثرہ جانب کے پٹھے


(عضلات) اپنا فعل انجام نہیں دے سکتے۔ ان میں قوت باقی نہیں رہ جاتی۔ لفظ لقوہ شاید عربی کے ’لاقوّۃ‘ کی اردو میں مستعمل شکل ہے۔


مالش وغیرہ کا معاملہ اصل میں قدیم طبی تدابیر میں نظر آتا ہے۔ چونکہ قدیم دور میں تحقیقی وسایل نہیں تھے اس لیے دماغ کے متعلق


زیادہ تفصیلی معلومات نہیں تھیں۔ اُس وقت یہ قیاس کیا جاتا تھا کہ یہ مقامی طور پر بدن کے عضلات کا ڈھیلا پن ہے، ان کے خون کی


سپلائی متاثر ہوئی ہے اس لیے دَلک (مالش) کے ذریعہ رگوں کو کھولا جائے۔ اسٹروک کے عارضہ کو بھی اُن کتابوں میں استرخائے


عضلات (پٹھوں کا ڈھیلا ہو جانا) لکھا گیا ہے۔ جدید تحقیقات، جن میں سی ٹی اسکین اور ایم آر آئی کا بڑا رول ہے، نے اسٹروک کی اصل


کیفیت کو اظہر من الشمس کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں اب قیاسات کے لیے جگہ نہیں رہ گئی ہے۔ لقوہ کے تعلق سے یہ بات صاف ہو چکی


ہے کہ اس میں ہاتھ پیروں کے عضلات میں کوئی تبدیلی ہوتی ہے نہ نیچے کے اعصاب ہی متاثر ہوتے ہیں. بلکہ سارا معاملہ دماغ کے اندر


پیش آتا ہے



تعارف


طبی زبان میں لقوہ کو اسٹروک یا سیریبرو ویسکولر ایکسیڈنٹ ) اور ہیمی پلیجیا  بھی کہتے ہیں۔ جدید دور میں ایک نئی اصطلاح


بھی استعمال ہوتی ہے یعنی ’’برین اٹیک‘‘ جیسے ہارٹ اٹیک؛ کیونکہ دونوں کی نوعیت ایک ہی ہے۔ اس کی تحقیق کے بعد یہ بات


سامنے آئی ہے کہ دماغ کے بڑے حصوں کو خون کی سپلائی کرنے والی شریان (رگ کو مڈل سیریبرل آرٹری کہتے ہیں۔ اُس کے


اچانک مسدود ہو جانے یا پھٹ جانے کی وجہ سے دماغ کا متعلقہ حصہ خون کی سپلائی سے محروم ہو جاتا ہے اور اس کا تغذیہ


متاثر ہو جاتا ہے۔ اسی سبب وہ حصہ مردہ ہو جاتا ہے اور وہاں موجود تمام مراکزِ افعالِ بدن بھی تباہ اور ختم ہو جاتے ہیں۔ پھر جسم


کے افعال پر سے دماغ کا کنٹرول اٹھ جاتا ہے۔ یہی سبب ہے کہ ایک جانب جسم مفلوج ہو جاتا ہے۔ دماغ کی دائیں جانب کی شریان


 اگر پھٹ جائے یا مسدود ہو جائے تو بائیں جانب کا جسم مفلوج ہوتا ہے اور اگر بائیں جانب کی شریان متاثر ہو تو دائیں جانب کا


جسم مفلوج ہوتا ہے۔ ایسا اس لیے ہوتا ہے کہ دماغ سے نکلنے والی نسیں اور ریشے دماغ کے نچلے حصے میں ایک دوسرے کو


قطع کرتے ہوئے سائیڈ تبدیل کرلیتے ہیں۔ دائیں حصے والے ریشے بائیں جانب جاتے ہیں اور بائیں جانب والے دائیں جانب کو۔ البتہ


چہرے پر اسی جانب اثر ہوتا ہے جس جانب کی شریان متاثر ہوتی ہے کیونکہ چہرے پر آنے والے عصبی ریشے قطع سے پہلے ہی


نکلتے ہیں۔ اسٹروک ایک طبی ایمرجنسی ہے۔ اگر مریض کی فوری اور بروقت طبی امداد نہ کی جائے تو اس کے ساتھ عصبی تکالیف


تا حیات لگی رہ جاتی ہیں۔کبھی کبھار شدید حملہ میں مریض فوت بھی ہو جاتا ہے۔مردوں میں عورتوں کی نسبت فالج تین گنا زیادہ


ملتا ہے اور عموماً پچاس برس سے زیادہ کی عمر کے لوگوں کو متاثر کرتا ہے۔ عام طور پر ستّر اور اسّی سال کی عمر والوں میں


زیادہ دیکھا جاتا ہے۔




[caption id="attachment_1124" align="aligncenter" width="150"]لقوہ اور فالج کیا ہے اسکے اسباب و علاج لقوہ اور فالج کیا ہے اسکے اسباب و علاج[/caption]

اسباب 


جیسا کہ اوپر تمہیدی سطروں میں لکھا گیا ہے کہ سب سے زیادہ کیس ہائی بلڈپریشر کا علاج نہ کرنے یا ناقص انداز میں کرنے سے


ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ دوسرے کیس میں طویل عمر، ذیابیطس، سگریٹ نوشی، ہائی کولیسٹرول، آدھے سر کا درد (شقیقہ 


مائیگرین) ، اور رگوں میں خون کے جم جانے سے بھی ایسا ہوتا ہے۔



لقوہ اور فالج کی علامات


فالج کی علامات بہت تیزی کے ساتھ ظاہر ہوتی ہیں یعنی محض چند سیکنڈوں یا منٹوں میں۔ علامات کا پھیلاؤ اور شدت اس بات پر


منحصر ہے کہ شریان کا کتنا اور کون سا حصہ ؛ پھر وہ بھی کس درجہ میں متاثر ہے۔ اسی لیے ہر مریض میں علامات کم یا بیش ہو


سکتی ہیں۔



لقوہ اور فالج کےاسباب و وجوہات 


لقوہ اپنی وجوہات کی بنا پر دو قسم کا ہوتا ہے۔ اوّل یہ کہ دماغ کی شریان میں کسی وجہ سے سدّہ (رکاوٹ)  پیدا ہو جائے جیسے


خون کا چھوٹا سا لوتھڑا  جم جائے یا ایسا ہی منجمد خونt یا ہوا کا بلبلہ یا چربی کا ٹکڑا یا کینسر کے خلیات وغیرہ خون کے ساتھ


گردش میں آ جائیں یا پھر خون میں کسی وجہ سے آکسیجن کی مقدار ِ شمولیت کم ہوتی ہو، تو فالج واقع ہوتا ہے؛ اور دوم یہ کہ


دماغ کی شریان کسی سبب پھٹ جائے اور خون اس سے باہر نکل آئے اور راستہ مسدود کردے۔


انہی اسباب کے پیشِ نظر لقوہ کے مریضوں میں وقت اور نشانیاں مختلف ملتی ہیں۔ لیکن عموماً ایک جانب کے عضلاتِ بدن بالکل


ڈھیلے پڑ جاتے ہیں اور ان میں قوت نہیں ملتی، مریض کو جھنجھناہٹ کا احساس رہتا ہے ۔ دماغ سے نکلنے والے اعصاب کے افعال


بھی متاثر ہوتے ہیں جن کی وجہ سے سونگھنے، سماعت، ذائقہ اور دیکھنے میں مریض کو تکلیف ہونے لگتی ہے، آنکھیں کھولنے


اور بات کرنے یا نگلنے کا عمل متاثر ہو جاتا ہے، ایک جانب چہرے کے عضلات لٹک جاتے ہیں، مریض اپنے طور پر روزانہ کے


معمولات انجام نہیں دے سکتا اور خود سے کھڑا نہیں ہو سکتا، گردن نہیں گھما سکتا، اسی قسم کی کئی اور اعصابی علامات پائی


جاتی ہیں اور اکثر یہ بھی ہوتا ہے کہ مریض بے ہوش و حواس ہو جاتا ہے۔



لقوہ اور فالج کےٹیسٹ 


 گو کہ اسٹروک کی جانچ کلّی طور پر معالج کے اپنے مشاہدے اور معائنہ پر مبنی ہے لیکن اسباب کی تحقیق و تفتیش کے لیے


عکاسی کی مدد لی جاتی ہے اور اس میں سب سے اہم ذرائع سی ٹی اسکین، سی ٹی اینجیوگرافی اور ایم آر آئی ہیں۔ دماغی شریانوں


کی جانکاری حاصل کرنے کے لیے ڈاپلرالٹراسونوگرافی بھی کروائی جاتی ہے۔ دل کے امراض کی بھی تحقیق لازمی ہوتی ہے اس لیے


مریض کا الیکٹروکارڈیوگرام بھی نکالا جاتا ہے۔



لقوہ اور فالج کےمختلف علاج 


 جس قدر جلد ممکن ہو اسٹروک کی تشخیص کے ساتھ ہی علاج شروع کرنا مریض کے لیے اچھا ہوتا ہے۔ سب سے پہلے مریض کی


علامات کو کم سے کم کرنے کی تدبیر و امداد کی جاتی ہے۔ ان تدابیر کی بنیادی فکر یہ ہوتی ہے کہ مریض نفسیاتی اور سماجی طور


سے خود کو ایڈجسٹ کر سکے۔ اسٹروک کے سبب کی تفتیش ہوتے ہی اس کے ازالے کی تدابیر اختیار کی جائیں۔ جمے ہوئے خون


کو پتلا کر کے نکالنے کی دوائیں دی جاتی ہیں۔ اگر خون رگوں سے خارج ہوا ہے تو مشینی جراحتی عمل (نیوروسرجری)  کے


ذریعہ اس کو نکالنے کی تدبیر کی جاتی ہے۔



لقوہ اور فالج کا دیسی علاج


 گنٹھیا.ریح کے درد.نمونیا.بھوک نہ لگنا. جسم میں حرارت غریزی کی کمی‘ لقوہ‘ بلغمی امراض‘ بلڈپریشر زیادہ اہم ہیں۔ یہ معجون


جسم میں طاقت پیدا کرتی ہے۔



معجون کا طریقہ


لہسن کا مغز چھ چھٹانک چھاچھ میں بھگو دیں تاکہ لہسن کی بوختم ہوجائے پھر چھ سیر دودھ ملا کر اسے نرم آگ پر پکایا جائے


اور ساتھ ساتھ چمچہ ہلاتے رہیں۔ جب پورا دودھ کھویا بن جائے تو اس میں سونٹھ‘ کالی مرچ‘ الائچی خورد‘ دار چینی


ناگ کیسر‘ ہلدی‘ بابڑنگ‘ دارہلد‘ پپلامول‘ اسگند‘ بدھارا‘ سنامکی‘ گوکھرو‘ سونف‘ لونگ‘ اجوائن‘ تج‘ کچور اور تخم کونچ ہر ایک


چھ ماشہ سفوف بنا کراس میں شامل کریں۔ اس کے علاوہ ادویہ کے وزن سے تین گنا شہد ملالیں۔ معجون تیار ہے۔ دو تولہ معجون


صبح‘ شام ہمراہ پانی نیم گرم استعمال کریں۔ یہ معجون صرف سردیوں میں استعمال کرنی چاہیے۔ لہسن کا خالی کھویا بھی بہت مفید


ہوتا ہے۔ مقدار خوراک: ایک چمچہ صبح و شام۔



لقوہ اور فالج کاہومیو پیتھک علاج


[caption id="attachment_1126" align="aligncenter" width="150"]desiherbal.comلقوہ اور فالج کا ہومیو پیتھک علاج ہ لقوہ اور فالج کا ہومیو پیتھک علاج[/caption]

[caption id="attachment_1125" align="aligncenter" width="150"]desiherbal.com-falij aur lakwa ka illaj desiherbal.com-falij aur lakwa ka illaj[/caption]

فزیوتھیراپی سے علاج


جب مریض کسی قابل ہوجاتا ہے تو اس کے لیے مشقی ورزشیں (فزیوتھیراپی) سکھائی جاتی ہیں جن پر مریض کی تیمارداری پر


مامور فرد یا افراد کو زیادہ دھیان دینا پڑتا ہے۔ نگلنے، بولنے، کھڑا رہنے اور چلنے نیز دوسرے امور انجام دینے کی روزانہ مشق


کروائی جاتی ہے۔



لقوہ اور فالج کی حفاظتی تدابیر 


لقوہ کا مریض جسمانی، ذہنی، نفسیاتی اور سماجی طور سے متاثر ہوتا ہے۔ پورے عرصہ میں چوکنّا رہ کر علاج کے باوجود وہ


مکمل طور پر صحتیاب نہیں ہوپاتا۔ اس میں کوئی نہ کوئی معذوری موجود رہ جاتی ہے۔ بہت زیادہ دور تک بھی جو صحتیاب ہوتا ہے


تو ۹۰فیصدی تک نارمل ہو پاتا ہے۔ مریض کو ہر ایسے قدم سے بچنا چاہیے جو آئندہ اسے دوبارہ اس حالت تک لا سکتا ہے؛ یعنی


رِسک فیکٹر سے بچاؤ۔ اپنے طبی مشیر (ڈاکٹر) کی نگرانی میں اپنے بلڈپریشر کو نارمل رکھنے کی کوشش کرتا رہے، ذیابیطس کا


چیک اپ اور کنٹرول رکھے، دل کے امراض کے علاج سے بے پروا نہ ہو، تمباکو نوشی یا تمباکوخوری، شراب نوشی، بسیار خوری


وغیرہ سے گریز کرے

yellow cucumber ککڑی کے فوائد

yellow cucumber ککڑی


yellow cucumber مختلف نام :ککڑی ۔عربی قثاء۔۔۔ فارسی خیارزہ۔۔۔۔ سندھی پابی یا ونگی ۔۔۔۔۔ انگریزی


مزاج :سرد تر دوسرے درجے میں ہوتا ہے


پہچان: اس کا رنگ سبز اور پھول زردی مائل ہوتے ہیں۔


ذائقہ: اس کا ذائقہ پھیکا ہوتا ہے۔


مقدار خوراک : بیج ایک تولہ تک اور ویسے آدھ پاﺅ روزانہ ہے۔


اس کے حسب ذیل فوائد ہیں۔



yellow cucumber  طب نبوی اور ککڑی کے فوائد


 

 حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو ککڑی سے خاص رغبت تھی۔ حضرت عبد اللہ بن جعفررضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور صلی


اللہ علیہ وسلم پکی ہوئی کھجوریں (رطب ) اور ککڑی (قثاء) ایک ساتھ تناول فرماتے تھے۔



yellow cucumber ککڑی کے فوائد


 

یہ حدت خون کو کم کرتی ہے۔


 جگر کو تسکین دیتی ہے۔


 ککڑی کے بیجوں کو پیشاب آور ہونے کی وجہ سے سوزاک، گردہ اور مثانہ کی پتھری دور کرنے کیلئے استعمال کرنا مفید ہوتا ہے۔


 اس کے بیجوں کو رگڑ کر چہرے پر لیپ کرنے سے چہرے کا رنگ نکھرتا ہے۔


 ککڑی کو کھانے کیلئے بہتر ہے کہ اس پر نمک اور کالی مرچ لگا کر کھایا جائے۔


 گرمی اور سوزش کو دور کرتی ہے۔


 ککڑی کھا کر پانی نہیں پینا چائیے ورنہ ہیضہ کا خدشہ ہو جاتا ہے۔


 یہ اپھار پیدا کرتی ہے۔




[caption id="attachment_1118" align="aligncenter" width="197"]yellow cucumber طب نبوی اور ککڑی کے فوائد yellow cucumber طب نبوی اور ککڑی کے فوائد[/caption]

 دیر ہضم ہوتی ہے۔


 کولہوں اور کمر کے درد کیلئے انتہائی مفید ہے۔


 پرانے بخاروں کو ختم کرتی ہے۔


 ککڑی کے بیج ایک تولہ رگڑ کر روزانہ مسلسل پانچ روز تک پینے سے رگوں کو مواد سے پاک کرتے ہیں۔


 سوزاک کو دور کرنے کیلئے تخم خیارین چھ ماشے ،تخم خربوزہ چھ ماشے، تخم کاسنی چھ ماشے رگڑ کر پلانا انتہائی مفید اور


مجرب ہے۔


 اس کے زیادہ استعمال سے ریاح اور قولنج پیدا ہوتے ہیں۔


 پیشاب آور ہونے کے ناطے دل کی جملہ امراض میں ککڑی کا استعمال انتہائی مفید ہوتا ہے۔


 ککڑی کو خوب چبا کر کھانا چاہیے تاکہ وہ جلدی ہضم ہو جائے۔


 ککڑی کے پتے باﺅلے کتے کے کاٹے کو پلانا بے حد مفید ہوتا ہے۔


 صفراوی دستوں میں ککڑی کے پتوں کو پانی میں رگڑ کر پلانا مفید ہوتاہے۔


 ککڑی بلغم دور کرتی ہے۔


 ککڑی بدن کو موٹا کرتی ہے۔



yellow cucumber ککڑی کے مضرات


 

مضرات: سرد مزاج والوں کو ککڑی کھانے میں احتیاط سے کام لینا چائیے کیونکہ ان کیلئے نقصان دہ ہوتی ہے۔ انہیں چائیے کہ وہ


نمک اجوائن کالی مرچ اور سونف کے ہمراہ کھائیں۔

جسم کو موٹا کرنے کے قدرتی طریقے

جسم کو موٹا کرنے کے قدرتی طریقے


 

آج کل جہاں موٹاپا وبال جان ہے وہیں دبلا پن  سے بھی اکثر مرد و حضرات پریشان ہیں مگر گبھرایئے نہیں یہاں ہم  آپ کو


جسم کو موٹا کرنے کے قدرتی طریقے بتاتے ہیں جن پر آپ عمل کر کے جسم کو توانا و سکتے ہیں



جسم کو موٹا کرنے کے قدرتی طریقے


 

 

ایک میٹھا آم اور گرما کاٹ کر روزانہ اس کی چاٹ بنا کر کھائیں اس میں نمک کالی مرچ نہ ملائیں۔ گرما جسم میں رطوبت زیادہ کرے


گا۔ گرمی خشکی دور کرکے جسم کو موٹا کرنے میں مدد دے گا



 دیسی طب اور جسم کو موٹا کرنے کے قدرتی طریقے



 دیسی طب میں جسم کو موٹا کرنے کی دوائیاں موجود ہیں ان میں سب سے آسان یہ ئے۔ اسگندھ۔ ۔ ستاور اور بدہارا برابروزن لے کر


اس کا سفوف کریں اور آدھا چمچ صبح و شام ہمراہ دودھ استعمال کریں۔۔



 نوجوانوں کے لیئےجسم کو موٹا کرنے کے قدرتی طریقے


 

مگر نو عمر لوگ پھلوں سے علاج کریں۔ شہداور دودھ ہے۔ کلیجی ہفتہ میں ایک بار کھائیے۔ اس میں میتھی ضرور ڈالیے۔ پودینہ زیرہ


انار دانہ ہری مرچ نمک کی چٹنی کے ساتھکلیجی اچھی لگتی ہے۔ زیادہ خون پیدا کرنے والی غذا ہے۔ شہتوت کھانے سے دبلا پن دور ہوجاتا


ہے۔ انگور کھانے سے جسم بھرجاتا ہے۔ گاجر کے جوس میں وٹامن اے ہونے کی وجہ سے آنکھوں کی کمزوری دور ہوتی ہے۔ چالیس دن


سات بادام، مصری، سونفپیس کر گرم دودھ کے ساتھ لینے سے  جسم کے ساتھ ساتھ نظر کی کمزوری بھی دور ہوتی ہے۔



تل سے جسم کو موٹا کرنے کے قدرتی طریقے


 

تل ایسی غذا ہے جو گوشت جیسے خواص رکھتی ہے۔ درحقیقت تل طاقت حاصل کرنے اور عمر بڑھانے کا بہترین ذریعہ ہے۔ محنت


کشوں کی مضبوطی اور دیہات کے باشندوںکی درازی عمر کا راز‘ تل‘ جیسی معمولی چیز میں پوشیدہ ہے۔ خوش قسمتی سے تل


ہمارے ملک میں عام پایا جاتا ہے۔ پرانے زمانے میں پہلوان طاقت بڑھانے کیلئے تل استعمال کرتے تھے۔ اس کی مقدار خوراک 7


ماشہ سے ایک تولہ تک ہے۔ جو لوگ تل کو دوست رکھیں‘ وہ بہت طویل عمر پاتے ہیں۔ دیہی باشندے تل کے شیدائی ہوتے ہیں‘ اسی


لیے ان پر اسی‘ اسی سال تک جوانی کی بہار رہتی ہے۔ جو لوگ گوشت نہیں کھاتے انہیں تلوںکا استعمال ضرور کرنا چاہیے۔تل


بلامبالغہ نباتاتی گوشت ہے جس میںلیسی تھین کی وافر مقدار موجود ہے۔ لیسی تھین ایک فاسفورس آمیز چکنائی ہے جو بافتوں اور


پٹھوں کی صحت کیلئے نہایت ضروری ہے۔

BAMBOO.Baans kay faiday بانس کے فائدے

                                         ﷽ؑ        


BAMBOO.Baansبانس


BAMBOO.Baansبانس is one of the fastest-growing plants on Earth, with reported growth rates of 250 cm (98 in) in 24 hours


Medical uses of BAMBOO.Baansبانس



Bamboo is used in pakistani. indian and Chinese medicine for treating infections and healing.its murabba uses in asthma.only 20 gram of its muraba uses daily at morning before meal.40 days.

BAMBOO.Baansبانس


 
مختلف نام :- (عربی) قصب (فارسی) نے (سندھی) بانس (گجراتی) بانش (بنگالی)وانس (سنسکرت) ونش


BAMBOO(انگریزی) بمبو


 کا تعارف BAMBOO.Baansبانس


بانس لکڑی کے  سدابہار پودوں کے گروہ سے تعلق رکھتا ہے۔ اس کی کچھ اقسام انتہائی طویل القامت بھی ہوتی ہیں۔ بانس دنیا کا


سب سے تیزی سے بڑھنے والا لکڑی کا پودا ہے۔ یہ ایک دن میں اوسطاً تین سے چار فٹ (5۔1 سے 0۔2 انچ فی گھنٹہ) کی رفتار


سے بڑھتا ہے۔ جس کا انحصار زمین کی ساخت، زرخیزی اور موسمی اثرات پر ہوتا ہے


پہچان :۔ (مرہٹی) بانس کئی قسم کا ہوتا ہے۔ مشہور اونچا پودا ہے۔


رنگ :۔ تازہ ، سبز ، خشک سفیدی مائل بھورا


ذائقہ :۔ پھیکا تلخی مائل


مزاج :- سردوخشک درجہ ۱ سوختہ گرم و خشک ۔


مقدارخوراک :- ۷ ماشہ سے ایک تولہ تک



 کے افعال و استمال BAMBOO.Baansبانس


جڑ جالی ہے۔ پیاز صحرائی کے ساتھ پیس کر جسم پر لگانے سے پیسنہ لاتی ہے۔ اس کو جلا کر پیس کر ہمراہ


روغن چنبلی گنج اور چیچک کے داغوں کو مٹانے کے لیے لگاتے ہیں پتوں کوا عرق ہمراہ شہد کھانسی کو مفید ہے۔ اس کی نیلوں یا


جڑ کا جوشاندہ قلت حیض و نفاس میں پلایا جاتا ہے۔ نرم شاخوں کا اچار اچھا بنتا ہے۔ بانس کے پتے پانی میں جوش دے کر بیمار


کو نہلانا رکت پت رفع کرتا ہے۔


 بازار میں بانس سے بنے موزے دستیاب ہیں،  اب تو ایسا مضبوط شہتیر بھی ملتا ہے جسے آپ بلا کھٹکے اپنے گھر یا عمارت کی تعمیر


میں استعمال کرلیں۔ غرض ایک اندازے کے مطابق بانس کو ۱۵۰۰ مختلف طریقوں سے برتا جا سکتا ہے۔ بانس بنیادی طور پر ایک


گھاس ہے اور اس کی کئی اقسام ہیں۔ بعض بانس چھوٹے اور ہلکے ہوتے ہیں جبکہ دیوہیکل  بانس اس گھاس کی سب سے بڑی اور


مضبوط قسم ہے۔ بانسوں کی ایک خصوصیت یہ ہے کہ تمام اقسام خاصی تیزی سے پروان چڑھتی ہیں۔ بعض تو صرف ۲۴ گھنٹے میں


۳۹ انچ تک بڑھ جاتی ہیں۔


مقام پیدائش :- راوی سے مشرقی جانب ، کانگڑہ ہوشیار پور وغیرہ کے جنگلات میں بکثرت پیدا ہوتا ہے۔ دریا کے کنارے اور تر


زمین میں پیدا ہوتا ہے۔



 کا دمہ کے لیئے اکسیری نسخہ BAMBOO.Baansبانس


مربہ بانس جو کہ پنساری کی دوکان سے عام ملے گا کوشش کریں کہ انڈیا کا مل جائے2 تولہ نہار منہ 40 دن کھانے سے انشااللہ


دمہ کا خاتمہ ہو جائے گا ۔ راقم الحروف کا ہزاروں مریضوں پر کامیاب تجربہ ہے۔

Benefits of garlicلہسن کے فائدے

Benefits of garlicلہسن کے فائدے


Allium sativum, commonly known as garlicلہسن


Per cent Daily Values are based on a 2,000 calorie diet. Your daily values may be higher or lower depending on your calorie needs



garlicلہسن


لہسن ایک ایسی سبزی ہے جس کا استعمال قدیم زمانے میں رہنے والے لوگ بھی کیا کرتے تھے اور اس کی افادیت سے کبھی انکار


نہیں کیا گیا۔مصری، رومن، ایرانی، یہود، عرب اور دنیا کی تمام اقوام نے لہسن کے فوائد پر کافی کچھ لکھا ہے اور اسے کبھی بھی


خطرناک یہ نقصان دہ نہیں کہا گیا۔ان تمام فوائد کی سجہ سے اسے ’مصالحہ جات کا سردار‘ بھی کہا گیا ہے۔


مختلف نام :- (عربی) ثوم (فارسی) سیر (سنسکرت) لسوندیا لسونا (سندھی) تھوم (بنگالی) رشن(پنجابی) (لاطینی) ایلیم سٹائی


وم GARLIC تھوم (پشتو) اوگہ (انگریزی) گارلگ


پہچان :۔ ایک قسم کی گول جڑ ہے۔ مثل پیاز کے اس کی دو اقسام ہیں۔ (۱) کئی پوتھیوں (تُریوں) والا (۲) صرف ایک پوتھی


(تری) والا جسے (ایک نلیا بھی کہتے ہیں) یہ بہت کمیاب اور گراں ہے۔ اس کا جزو موثرہ ایک گہرا زرد یا بھورا فراری تیل ہے۔


رنگ :۔ سفید


ذائقہ :۔ تلخ و تیز


مزاج :- گرم ۳ خشک ۳ ساتھ تریاقیت کے


مقدار خوراک :- ۳ ماشہ


افعال و استعمال :- اندرونی طور پر کا سرریاح ، مقطع اخلاط غلیظ منفث بلغم اور مقوی ہے۔ سو ئ ہضم کی بہت سی صورتوں میں


لہسن ایک فید دوا ہے۔ ہضم غذا میں مدد دیتا ہے۔ پیشاب اور حیض جاری کرتا ہے۔ اور آواز کو صاف کردیتا ہے۔ بلغمی و عصبی


امراض دمہ ، وَجع مفاصل ، فالج اور لقوہ اور رعشہ کو مفید ہے۔ موسم سرما میں بدن کو گرم رکھتا ہے۔ اور صحت کو قائم رکھتا


ہے۔ اس کو عام طور پر انار دانہ ، پودیہ ادرک کے ساتھ کونڈی ڈنڈے میں رگڑ کر اور بقدر مناسب نمک ملا کر بصورت چٹنی


استعمال کرتے ہیں۔ علاوہ ازیں ریاحی امراض اور اپھارہ میں اسے بھون کر بھی کھایا جاسکتا ہے۔ تھوم کی ایک گانٹھ لے کر اسے


گھی یا تیل میں تل کر سرخ کر لیا جائے یا سلگتے ہوئے کوئلوں پر اتنا عرصہ رکھیں کہ باہر سے کوئلے کی طرح سیاہ ہو جائے پھر


قدرے نمک چھڑک کر کھائیں اس طرح بھوننے سے اس کی تلکی دور ہو جاتی ہے۔ جالی اور محلل ہونے کی وجہ سے اس کو باریک


پیس کر پھوڑے پھنسیوں پر ضماد کرتے ہیں۔ ہڈی کی ٹی بی میں پسے ہوئے لہسن اور سوباردھلا ہوا مکھن ملاکر زخموں پر لگا کر


پٹٰی باندھتے ہیں۔ کام میں مختلف آوازیں سنائی دینے اور کم سننے میں لہسن اور ادرک کا ہم وزن رس قدرے گرم کرکے کان میں


ٹپکاتے ہیں۔ علامہ طبری صاحب فردوس الحکمت میں لکھتے ہیں کہ بچھو کاٹے پر لہسن کوٹ کر باندھیں بحکم خدا نافع ثابت ہوگا۔


اس کا لیپ جلد ظاہری و باطنی میں زخم ڈال دیتا ہے۔ معجون سیری علوی خان اس کا مشہور مرکب ہے۔ جو تمام امراض بلغمی و


سوداوی اور جملہ زہروں کے لیے تریاق ہے۔ مغربی طب میں بھی لہسن بطور دوا استعمال کیا جاتا ہے۔ معوی دافع عفونت کے طور


پر تولید ریاح اور تپ محرکہ میں لہسن کا رس ایک ڈرام کسی شربت کے ہمراہ دن میں دو تین بار استعمال کرنا بہت موثر ہے۔ سوئٹنز


لینڈ کی سینڈوز کمپنی تازہ لہسن اور چار کول کا مرکب ٹکیوں کی صورت میں ایلی سٹین کے نام سے فروخت کررہی ہے۔ جو آنتوں


میں تخمیر و تعفن روکنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ آیورویدک طریقہ علاج میں اس کا رس زیادہ مروج ہے۔ چنانچہ بعض دیہات


میں سل و دق کے بیماروں کو لہسن کا پانی بھینس کے دودھ میں ملاکر پلانے کا پرانا رواج چلا آتا ہے۔ پانی کی مقدار دو ماشہ سے


شروع کرکے چھ ماشہ تک بڑھائی جاتی ہے۔ تحتیقات جدیدہ سے ثابت ہوا ہے۔ کہ اس میں گندھک کافی مقدار میں پائی جاتی ہے۔ جو


کہ سلفائیڈ کی صورت میں ہے۔ یعنی جس صورت میں گندھک مکردوھوج (مرکری سلفائیڈ) میں پایا جاتا ہے۔ اسی صورت میں لہسن


کے اندر ہے۔ لہذاٰ یہ ایک قسم کا قدرتی مکر دھوج ہے۔ مکر دھوج مشہور مقوی جسم اور مقوی باہ دیدک دوا ہے۔ شاید اسی وجہ سے


پراچین رشیوں منیوں نے اس کا استعمال برہمچاریوں کے لیے ممنوع قرار دیا تھا۔


مقام پیدائش:- قریبا ہر جگہ کاشت ہوتا ہے۔


Benefits of garlicلہسن کے فائدے


آج ہم آپ کو لہسن کے خالی پیٹ استعمال کے فوائد بتائیں گے۔




صبح اٹھتے ہی خالی پیٹ کھانے سے جسم کا مدافعتی نظام مضبوط ہو تا ہے اور انسانی جسم میں کئی خطرناک بیماریوں کے خلاف


لڑنے کی صلاحیت بہتر ہوتی ہے۔


خالی پیٹ لہسن کھانے سے پیٹ میں موجود بیکٹیریا پیٹ خالی ہونے کہ وجہ سے بہت کمزور ہو جاتا ہے اور یہ لہسن کی طاقت کے


خلاف لڑ نہیں پاتاجس سے آپ صحت مند اور کئی بیماریوں سے محفوظ رہ سکیں گے۔


لہسن ایک قدرتی انٹی بائیوٹک ہے اور سردیوں میں اس کے استعمال سے انسان کھانسی، نزلہ ،سردی اور زکام سے محفوظ رہتا ہے۔


یہ خون کو پتلا کرتا ہے جس سے آپ کا نظام دوران خون تیز رہتا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ آپ کو بلند فشار خون سے بھی نجات


ملتی ہے۔


Benefits of garlicلہسن کے فائدے


اگر خون کی شریانیں بند ہونے لگیں تو روزانہ خالی پیٹ لہسن کا استعمال کریں ، بہت جلد آپ کو محسوس ہوگا کہ آپ کی طبیعت بحال


ہو رہی ہے۔


اگر اعصابی کمزوری کا مسئلہ ہو تب بھی لہسن انتہائی مفید ثابت ہوتا ہے۔


اگر آپ کو جلدی بیماری کا مسئلہ درپیش ہو تو کھانے میں لہسن کی مقدار بڑھادیں۔ اس سے آپ کے جسم میں زہریلے مادے کم ہوں


گے اور جلد تر وتازہ رہے گی۔


 لہسن ملین ہے‘ یہ معدے کی رطوبتوں کو خشک کرتا ہے۔


لہسن گرم اور محلل ہے مگر یہ پیاس پیدا کرنے کا باعث بنتا ہے۔ 


یہخوراک کو جلد ہضم کرتا ہے۔


 اس کے کھانے سے جسم میں قوت پیدا ہوتی ہے۔ 


لہسن کے استعمال سے رعشہ اور لقوہ ایسی امراض دور ہوجاتی ہیں


لہسن کا پانی اگر سر کی جوئوں کو ختم کرنے کیلئے استعمال کیا جائے تو وہ فوراً ختم ہوجاتی ہیں۔ 


صفرا کو بڑھاتا ہے۔ اس میں سلاجیت کا بدل موجود ہے اور یہ سرد مزاج والوں کیلئے قدرت کا بہترین عطیہ ہے۔


بائو گولہ‘ ورم اعضائ‘ دمہ‘ کھانسی اوربواسیر کیلئے بے حد مفید ہے۔


 اسے کھانے سے آواز صاف ہوجاتی ہے اور گلا بھی صاف ہوجاتا ہے۔


پیشاب اور حیض جاری کرتا ہے۔


 موسم سرما میں بدن کو گرم رکھتا ہے۔


Benefits of garlicلہسن کے فائدے


 انار دانہ‘ پودینہ‘ ادرک اور لہسن کو رگڑ کر بطور چٹنی استعمال کرنے سے بے حد فائدہ ہوتا ہے۔


 ریاحی امراض اور اپھارہ میں اسے بھون کر کھانے سے آرام ملتا ہے۔


 بلڈپریشر ہائی کیلئے بہت مفید ہے۔ 


جس عورت کا حیض بند ہوتو خوراک کے طور پر لہسن کھلائیں تو حیض کھل جائے گا۔


 اگر پھوڑے پھنسیاں ہوں تو ان پر لہسن پیس کر لیپ کرنے سے شفاءہوتی ہے۔


  جسمانی‘ مردمی طاقت اور دماغی طاقت دیتا ہے۔


 اس کامسلسل استعمال بیماریوں سے بچاتا ہے۔


  تپ دق کے مریضوں کو اس کے استعمال سے افاقہ ہوتا ہے۔


بڑی عمر کے لوگوں کو اس کے استعمال سے زیادہ فائدہ ہوتا ہے۔


چھ ماشہ لہسن کا رس اگر دودھ بھینس میں ملا کر تپ دق کےمریض کو دیا جائے تو صحت ہوتی ہے۔


 اطباءاگر اس کا اسی (80) روزہ استعمال کیا جائے تو اسی علاج کے دوران فالج‘ گنٹھیا‘ لقوہ اور ریح سے مکمل شفاءہو


ہے۔ اس کا طریقہ علاج یوں ہے کہ پہلے دن ایک مغز دوسرے دن دو اور چالیسویںروز چالیس اور پھر کم کرنا شروع کردیں۔ اس طرح یہ


چالیس روزہ نسخہ ہوگا۔ 


لہسن کو رگڑ کر رس نکال لیں اور پھر اس میںنوشادر ملالیں اور جہاں جہاں جسم پر پھلبہری کے نشان ہوں لگانے سے یہ داغ ختم


ہوجائیں گے۔ 


کان کے سخت سے سخت دردکو دور کرنے کیلئے لہسن کا رس چند قطرے کان میں ٹپکانے سے فوری آرام آجاتا ہے۔ یعنی کان کے اندر


پھنسی ختم ہوجاتی ہےاور سخت سے سخت درد کوبھی آرام ملتا ہے۔


یہ بھوک بڑھاتا ہےْ


لہسن کا حلوہ بنایا جاتا ہے اور شہد ملا کر کھایا جاتا ہے۔ 


لہسن کی پوتھی کو چھیل کراگر درد والے دانت کے سوراخ میں بھردیا جائے تو درد فوراً بند ہوجاتا ہے اور دانت کا کیڑا مرجاتا ہے۔


اگر لہسن کا پلٹس بنا کر پھوڑے پر باندھا جائے تو پھوڑا جلدی پھٹ جاتا ہے اور اس سے گندا مواد خارج ہوجاتا ہے۔


Benefits of garlicلہسن کے فائدے



garlicلہسن کی معجون


 لہسن کیمعجون بھی بنائی جاتی ہے جو کہ مختلف امراض میں بے حد مفید ہوتی ہے‘ ان امراض میں گنٹھیا‘ ریح کے درد‘ نمونیا‘ بھوک


نہلگنا‘ جسم میں حرارت غریزی کی کمی‘ لقوہ‘ بلغمی امراض‘ بلڈپریشر زیادہ اہم ہیں۔ یہ معجون جسم میں طاقت پیدا کرتی ہے۔


نسخہ و ترکیب




لہسن کا مغز چھ چھٹانک چھاچھ میں بھگو دیں تاکہ لہسن کی بوختم ہوجائے پھر چھ سیر دودھ ملا کر اسے نرم آگ پر پکایا جائے


اورساتھ ساتھ چمچہ ہلاتے رہیں۔ جب پورا دودھ کھویا بن جائے تو اس میں سونٹھ‘ کالی مرچ‘ الائچی خورد‘ دار چینیناگ کیسر‘ ہلدی‘


بابڑنگ‘ دارہلد‘ پپلامول‘ اسگند‘ بدھارا‘ سنامکی‘ گوکھرو‘ سونف‘ لونگ‘ اجوائن‘ تج‘ کچور اور تخم کونچ ہر ایکچھ ماشہ سفوف بنا


کراس میں شامل کریں۔ اس کے علاوہ ادویہ کے وزن سے تین گنا شہد ملالیں۔ معجون تیار ہے۔


ترکیب استعمال


دو تولہ معجونصبح‘ شام ہمراہ پانی نیم گرم استعمال کریں۔ یہ معجون صرف سردیوں میں استعمال کرنی چاہیے۔ لہسن کا خالی کھویا بھی بہت مفید ہوتا ہے۔


مقدار خوراک: ایک چمچہ صبح و شام۔


احتیاط: لہسن کو زیادہ مقدار میں نہیں کھانا چاہیے‘ گرم مزاج والے لوگ کم مقدار میں استعمال کریں۔



Oroxylum indicum. Broken bones plant, Indian calosanthesارلو

Oroxylum indicum. Broken bones plant, Indian calosanthesارلو


Family Name : Bignoniaceae


Common Name : Indian Trumpet Tree


Part Used : Roots, Leaves, Fruits, Seeds.


Scientific name: Oroxylum indicum


 Oroxylum indicum. Broken bones plant, Indian calosanthesارلو seed is used in the traditional.pakistani unani tibb and desi tibb Indian ayurvedic medicine. The root bark is also used, administered as astringent, bitter tonic, stomachic and anodyne. It is included in famous tonic formulations, such as Chyawanprash.



Oroxylum indicum. Broken bones plant, Indian calosanthesارلو


مختلف نام:۔


(ارد و) درخت تلوار پھلی (ھندی) سونا ٹھا(مرھٹی) ٹینٹو (پنجابی) ناسوما (بنگالی) شونٹرا(سنسکرت) شیوناگ (لاطینی)


اروکسیلم انڈیکم


پہچان :- یہ درخت تیس چالیس فٹ اونچا ہوتاہے۔ اس کے پتے چھتری کی طرح درخت کے سر پر ہوتے ہیں تنے کا نچلا حصہ ننگار


رہتا ہے۔ اس کی پھلی تلوار کی مانند ۳-۲فٹ لمبی اور چپٹی ہوتی ہے جس میں بیجوں کے اوپر روٹی سی لپٹی ہوتی ہے جون کے


مھینے میں اس کے پھول نکلتے ھیں ما ہ ستمبر سو ماہ مارچ تک درکٹ کے تمام پتے گر جاتے ھیں اور درخت بالکل ننگا دکھائی


دیتا ہے اس کے بعد جون تک تمام درخت سر سبز ہوجاتا ہے ۔ اس کی چھال اور پھل چمڑہ رنگنے کے کام آتے ہیں ۔ رنگ چھال


خفیف زرد


Oroxylum indicum. drawing of Broken bones plant, Indian calosanthesارلو desiherbal.com-Oroxylum indicum. Broken bones plant, Indian calosanthes


رنگ:- چھال خفیف زرد


ذائقہ :۔ چھال قررے تلخ وتیز


مزاج :۔ سرد خشک


مقدار خوراک :- چھال کا سفوف دس سے بیس رتی تک بصورت جو شاندہ ۳ سے ۶ ماشہ تک ۔ سفوفا ایک ماشہ تک


مصلح :- گھی




[caption id="attachment_1094" align="alignnone" width="150"]Oroxylum indicum. Broken bones plant, Indian calosanthesارلو Oroxylum indicum. Broken bones plant, Indian calosanthesارلو[/caption]

افعال و استمال :- وئیدک کی کتابوں میں اس کی بہت تعریف کی گئی ہے اور دشمول کی مشہور دوائوں میں سے ایک ھے جڑ کی


چھال کا جو شاندہ پیچس اور اسھال میں مفید ہے ۔ اس کے کاڑھنے مین نہلانے سے ریح کے درد دور ہو جاتے ھیں اور اس کو


بطور سفوف دن میں تین با ر کھلانے سے پسینہ آکر آم دات (گٹھیا) سے شفا حاصل ہوتی ہے۔ اسکی تاثیر سلی سلیٹ کی مانند ہے۔


زخموں اور ہڈی ٹوٹ جانے پر اس کی چھال کا لیپ لگایا جاتا ہے اور اسے دیہاتی لوگ جانوروں کی پیٹھ کے زخموں پر بھی لگاتے


ھییں۔


مقام پیدائش :- ھند برما، لنکا کو چین چائنا کے اکثر مقامات میں سطح سمندر سے تین ھزار فٹ کی بلندی تک پایا جاتا ہے ۔


Powered by Blogger.